گری اسکیل کا 2026 میں کرپٹو مارکیٹ پر کوانٹم کمپیوٹنگ کے اثرات کے حوالے سے محتاط اندازہ

زبان کا انتخاب

گری اسکیل کی تازہ رپورٹ کے مطابق، کوانٹم کمپیوٹنگ کی ٹیکنالوجی طویل مدتی سیکورٹی چیلنجز پیدا کر سکتی ہے، لیکن 2026 میں کرپٹو کرنسی مارکیٹ کی قیمتوں پر اس کا کوئی نمایاں اثر متوقع نہیں ہے۔ اس رپورٹ میں کوانٹم دھمکی کو “غلط الارم” قرار دیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اگرچہ یہ خطرہ حقیقی ہے، مگر قریبی مستقبل میں کرپٹو مارکیٹ کی قدر پر اس کا منفی اثر معمولی ہوگا۔
گری اسکیل ایک معروف اثاثہ مینجمنٹ فرم ہے جس کا فوکس ڈیجیٹل اثاثوں پر ہے۔ اس فرم کی تحقیق کے مطابق، کوانٹم کمپیوٹنگ کی وہ تکنیک جو بٹ کوائن کی کرپٹوگرافی کو توڑ سکتی ہے، ممکنہ طور پر 2030 کے بعد سامنے آ سکتی ہے۔ اس لیے ان کی ٹیم اس خطرے سے نمٹنے کے لیے پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی پر تحقیق اور تیاری جاری رکھے ہوئے ہے، مگر وہ اگلے سال کے دوران مارکیٹ ویلیوز میں اس سے کسی بڑی تبدیلی کی توقع نہیں رکھتے۔
کرپٹو کرنسیز کی دنیا میں سیکورٹی ایک اہم مسئلہ ہے، کیونکہ یہ ڈیجیٹل اثاثے پیئر ٹو پیئر نیٹ ورکس پر مبنی ہوتے ہیں اور ان کی حفاظت کرپٹوگرافک پروٹوکولز کی مدد سے کی جاتی ہے۔ کوانٹم کمپیوٹرز کی صلاحیت ان پروٹوکولز کو توڑنے کی صورت میں کرپٹو کرنسی مارکیٹ کو غیر مستحکم کر سکتی ہے، لیکن ابھی تک یہ ٹیکنالوجی مکمل طور پر تیار نہیں ہوئی۔
مجموعی طور پر، گری اسکیل کی رپورٹ سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ سرمایہ کار اور مارکیٹ پلیئرز کو کوانٹم کمپیوٹنگ کے خطرات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، لیکن فوری طور پر اس کے اثرات سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ مارکیٹ میں اس حوالے سے تحقیق اور تیاری جاری رہے گی تاکہ مستقبل میں ممکنہ سیکورٹی چیلنجز سے نمٹا جا سکے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے