گوگل نے اپنے نئے براؤزر “ڈسکو” کا اعلان کیا ہے جو صارفین کے کھلے ہوئے ٹیبز سے خودکار طور پر مخصوص ایپلیکیشنز تیار کرتا ہے۔ اس جدید فیچر کا مقصد ویب براؤزنگ کے روایتی تجربے کو بدل کر سرچ کے بعد کی دنیا کو ایک نئے انداز میں پیش کرنا ہے۔ عام طور پر جب صارفین انٹرنیٹ پر مختلف ویب سائٹس کھول کر معلومات حاصل کرتے ہیں تو کئی ٹیبز ایک ساتھ کھل جاتے ہیں، جس سے نظم و نسق مشکل ہو جاتا ہے۔ گوگل کی یہ نئی ٹیکنالوجی اس مسئلے کا حل پیش کرتی ہے۔
ڈسکو براؤزر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ صارف کے کھلے ہوئے ٹیبز کو ایک مربوط ایپ میں تبدیل کر دیتا ہے، جس سے معلومات تک رسائی آسان اور منظم ہو جاتی ہے۔ اس سے نہ صرف براؤزنگ کا تجربہ بہتر ہوگا بلکہ صارفین اپنی تحقیقات یا کام کو بھی زیادہ مؤثر طریقے سے انجام دے سکیں گے۔ گوگل کی جانب سے یہ کوشش اس وقت سامنے آئی ہے جب ٹیکنالوجی کی دنیا میں سرچ انجنز اور براؤزرز میں جدت کی رفتار تیز ہو رہی ہے۔
گوگل کی سرچ انجن دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی خدمات میں سے ایک ہے اور کمپنی مسلسل اپنی مصنوعات کو بہتر بنانے پر توجہ دے رہی ہے۔ ڈسکو براؤزر کا مقصد صارفین کو زیادہ مربوط اور شخصی تجربہ فراہم کرنا ہے تاکہ انہیں بار بار مختلف ٹیبز کے درمیان جھنجھٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس کے ذریعے گوگل سرچ کے بعد کی دنیا میں بھی اپنی حکمرانی قائم رکھنا چاہتا ہے۔
اگرچہ اس نئی ٹیکنالوجی نے صارفین کے لیے سہولت کا باعث بننے کا وعدہ کیا ہے، تاہم اس کے نفاذ کے دوران سیکیورٹی اور پرائیویسی کے مسائل بھی سامنے آ سکتے ہیں۔ گوگل نے ان پہلوؤں پر بھی کام شروع کر رکھا ہے تاکہ صارفین کی معلومات محفوظ رہیں۔ مستقبل میں یہ ٹیکنالوجی ویب براؤزنگ کے طریقوں میں نمایاں تبدیلی لا سکتی ہے اور دیگر براؤزرز کو بھی اس کی پیروی پر مجبور کر سکتی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt