نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جدید اے آئی ماڈلز بشمول کلاؤڈ اوپس اور جی پی ٹی-5 نے مختلف بلاک چین نیٹ ورکس میں نقلی طور پر سیکڑوں لاکھوں ڈالر کے سمارٹ کانٹریکٹس کی کمزوریوں کو شناخت کیا ہے۔ سمارٹ کانٹریکٹس خودکار ڈیجیٹل معاہدے ہوتے ہیں جو بلاک چین پر چلتے ہیں اور کرپٹو کرنسی ٹرانزیکشنز کو محفوظ اور شفاف طریقے سے انجام دیتے ہیں۔ تاہم، ان معاہدوں میں سیکیورٹی کی کمزوریاں ہیکرز کے لیے مالی نقصان کا باعث بن سکتی ہیں۔
کلاؤڈ اوپس اور جی پی ٹی-5 جیسے اے آئی ماڈلز نے اپنی جدید الگورتھمز کی مدد سے نہ صرف ممکنہ خطرات کی نشاندہی کی بلکہ انسانی ماہرین کی طرح پیچیدہ خامیوں کا تجزیہ بھی کیا۔ یہ پیش رفت کرپٹو کرنسی سیکٹر میں سیکیورٹی کو بہتر بنانے اور حملوں کے امکانات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ اس سے قبل، سمارٹ کانٹریکٹس کی کمزوریوں کی نشاندہی اور اصلاح کے لیے انسانی جانچ پڑتال پر انحصار کیا جاتا تھا جو وقت طلب اور محدود تھی۔
یہ ماڈلز بلاک چین ٹیکنالوجی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی دنیا میں خودکار اور موثر حفاظتی اقدامات کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔ تاہم، اس کے ساتھ ہی یہ خدشات بھی پیدا ہوتے ہیں کہ ان ہی جدید اے آئی ٹولز کو ہیکرز بھی استعمال کر سکتے ہیں تاکہ سیکیورٹی کی خامیوں کا فائدہ اٹھایا جا سکے۔ اس لیے کرپٹو کرنسی کمیونٹی اور سیکیورٹی ماہرین کو چاہیے کہ وہ اے آئی کی ترقی کو بروقت سمجھ کر اس کا مثبت اور محفوظ استعمال یقینی بنائیں۔
مجموعی طور پر، یہ دریافت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ مصنوعی ذہانت کرپٹو کرنسی اور بلاک چین سیکٹر کی حفاظت میں ایک نئی جہت فراہم کر رہی ہے، جو مستقبل میں مالیاتی ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب لا سکتی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt