۲۰۲۶ میں نئے کرپٹو ETPs کی بھرمار متوقع، بٹ وائز کا دعویٰ

زبان کا انتخاب

کرپٹو سرمایہ کاری کی دنیا میں تبادلوں اور مالی مصنوعات کی پیش رفت کے حوالے سے بٹ وائز نے ۲۰۲۶ میں نئے کرپٹو ایکسچینج ٹریڈڈ پراڈکٹس (ETPs) کی کثرت کی پیش گوئی کی ہے۔ اس پیش رفت کی اہم وجہ امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) کی جانب سے منظوری کے عمل میں آسانی اور تیزی کو قرار دیا جا رہا ہے، جو کہ مالیاتی مارکیٹ میں کرپٹو ETPs کی دستیابی اور مقبولیت کو بڑھاوا دے گی۔
کرپٹو ETPs ایسی مالیاتی مصنوعات ہیں جو عمومی طور پر کرپٹو کرنسیز یا ان سے منسلک اثاثوں کی قیمتوں کی پیروی کرتی ہیں اور انہیں اسٹاک ایکسچینجز پر آسانی سے خریدا اور بیچا جا سکتا ہے۔ یہ روایتی سرمایہ کاروں کو کرپٹو مارکیٹ میں براہ راست سرمایہ کاری کے بغیر اس میں حصہ لینے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔ گزشتہ کچھ برسوں میں کرپٹو ETPs کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، لیکن اب بٹ وائز کے مطابق ۲۰۲۶ میں اس میں نمایاں تیزی آئے گی۔
تاہم، بلومبرگ کے جیمز سیفارت نے خبردار کیا ہے کہ اس نئی تعداد میں بہت سے پراڈکٹس کو مارکیٹ میں زندہ رہنے میں مشکلات کا سامنا ہوگا۔ کرپٹو مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ اور سخت مقابلے کی وجہ سے کئی ETPs صارفین کی دلچسپی برقرار نہیں رکھ پائیں گے اور ممکنہ طور پر مارکیٹ سے باہر ہو جائیں گے۔ اس کے علاوہ، SEC کے قواعد و ضوابط میں ممکنہ تبدیلیاں بھی ان مصنوعات کی بقا پر اثرانداز ہو سکتی ہیں۔
کرپٹو کرنسیز اور ان سے منسلک مالیاتی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر، سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کی توجہ ان نئے ETPs کی جانب بڑھے گی۔ یہ رجحان کرپٹو مارکیٹ کی قانونی اور مالیاتی فریم ورک میں مزید استحکام لا سکتا ہے، جب کہ سرمایہ کاروں کو محفوظ اور منظم طریقے سے کرپٹو اثاثوں میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع فراہم کرے گا۔
تاہم، کرپٹو مارکیٹ کی فطرت کے پیش نظر سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی کیونکہ اس میں عدم استحکام اور ممکنہ خطرات ہمیشہ موجود رہیں گے۔ اس نئے دور میں مالیاتی اداروں اور ریگولیٹرز کو باہمی تعاون کے ساتھ شفاف اور مؤثر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہوگی تاکہ کرپٹو ETPs کی ترقی مستحکم اور فائدہ مند ثابت ہو۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے