امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کے دسمبر میں شرح سود میں کمی کے قوی امکانات سامنے آئے ہیں۔ CME گروپ کے “فیڈ واچ” ٹول کے مطابق دسمبر میں شرح سود میں 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کے امکانات 87 فیصد تک پہنچ چکے ہیں، جبکہ موجودہ شرح کو برقرار رکھنے کے امکانات 13 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ، جنوری میں مجموعی طور پر 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کے امکانات 64.1 فیصد ہیں اور شرح سود کو جوں کا توں رکھنے کے امکانات 9 فیصد ہیں۔ مزید برآں، جنوری تک مجموعی 50 بیسس پوائنٹس کمی کے امکانات 27 فیصد بتائے گئے ہیں۔
فیڈرل ریزرو کی شرح سود کی پالیسی امریکہ کی معیشت پر گہرا اثر ڈالتی ہے، خاص طور پر مہنگائی، روزگار اور مالیاتی مارکیٹوں پر۔ حالیہ برسوں میں، فیڈرل ریزرو نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور معیشت کو مستحکم رکھنے کے لئے شرح سود میں اضافہ کیا تھا۔ تاہم، معیشت میں ممکنہ سست روی اور عالمی مالیاتی حالات کی پیچیدگیوں کے پیش نظر، شرح سود میں ممکنہ کمی کا امکان بڑھ گیا ہے۔
شرح سود میں کمی سے قرضوں کی لاگت کم ہو جاتی ہے، جس سے کاروبار اور صارفین کے لئے سرمایہ کاری اور خرچ کرنے کے مواقع بڑھتے ہیں۔ تاہم، اس کے ساتھ ساتھ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے احتیاطی تدابیر کی ضرورت بھی برقرار ہے۔ مالیاتی ماہرین کے مطابق، فیڈرل ریزرو کی آئندہ پالیسی کے فیصلے عالمی مارکیٹوں اور سرمایہ کاری کے رجحانات پر نمایاں اثر ڈال سکتے ہیں۔
اس پیشرفت سے ظاہر ہوتا ہے کہ فیڈرل ریزرو معیشت کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لے کر شرح سود میں نرمی کا فیصلہ کر سکتا ہے تاکہ معاشی نمو کو فروغ دیا جا سکے۔ تاہم، عالمی اور ملکی مالیاتی حالات میں ممکنہ تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، شرح سود کی پالیسی میں مزید تبدیلیاں بھی متوقع ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance