فیڈرل ریزرو کے گورنر ملان نے مہنگائی کی توقعات کے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد کہا ہے کہ اس میں کوئی خدشہ یا تشویش کے آثار دکھائی نہیں دیتے۔ یہ بیان مالیاتی ماہرین اور سرمایہ کاروں کے لیے ایک تسلی بخش خبر ہے کیونکہ مہنگائی کی غیر متوقع بڑھوتری معیشت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
مہنگائی کی توقعات کا ڈیٹا عام طور پر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ صارفین اور سرمایہ کار آئندہ مہنگائی کی شرح کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ اگر یہ توقعات بلند ہوں تو اس سے قیمتوں میں غیر متوقع اضافہ ہو سکتا ہے اور مرکزی بینک کو شرح سود بڑھانے پر مجبور کر دیتا ہے، جو کہ معیشت کی نمو کو سست کر سکتا ہے۔
فیڈرل ریزرو، جو امریکہ کی مرکزی بینکنگ اتھارٹی ہے، عالمی معیشت پر گہرا اثر رکھتی ہے۔ اس کی پالیسیاں مالیاتی استحکام اور مہنگائی کی نگرانی کے لیے اہم ہوتی ہیں۔ گزشتہ چند سالوں میں عالمی وبا کورونا کے باعث مہنگائی کی شرح میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے، جس کی وجہ سے مرکزی بینکوں کی پالیسیوں میں سختی آئی۔
فیڈرل ریزرو کے گورنر کی یہ رائے اس بات کا اشارہ ہے کہ موجودہ مہنگائی کی صورتحال نسبتاً مستحکم ہے اور مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کم ہے۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی معیشت میں کسی بھی اچانک تبدیلی، جیسے توانائی کی قیمتوں میں اضافہ یا سپلائی چین میں رکاوٹ، مہنگائی پر دوبارہ دباؤ ڈال سکتی ہے۔
مستقبل میں، فیڈرل ریزرو کی پالیسیوں اور عالمی معاشی حالات پر نظر رکھنا ضروری ہوگا تاکہ مہنگائی کی صورتحال کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکے اور مالیاتی استحکام برقرار رکھا جا سکے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance