F2Pool کے شریک بانی وانگ چن نے حالیہ USDT فشنگ حملے پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے جس میں تقریباً 50 ملین USDT کی مالیت کے کرپٹو کرنسیز ہیک کی گئی تھیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی ذاتی تجربات شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ پچھلے سال انہیں شبہ ہوا تھا کہ ان کی پرائیویٹ کی لیک ہوگئی ہے۔ اس شک کی تصدیق کے لیے انہوں نے اپنے ایک پتے پر 500 بٹ کوائن منتقل کیے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا یہ ایڈریس واقعی ہیک ہوا ہے یا نہیں۔
حیرت انگیز طور پر ہیکر نے 490 بٹ کوائن چوری کیے جبکہ 10 بٹ کوائن باقی رہ گئے جو وانگ چن کے روزمرہ کے اخراجات کے لیے کافی تھے۔ اس واقعے نے کرپٹو کرنسی کی حفاظت کی اہمیت کو دوبارہ اجاگر کیا ہے اور صارفین کو محتاط رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔
USDT یا ٹیثر ایک اسٹیبل کوائن ہے جس کی قیمت امریکی ڈالر کے برابر ہوتی ہے اور یہ کرپٹو مارکیٹ میں لیکویڈیٹی فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ فشنگ حملے ایک عام سائبر حملہ ہیں جس میں حملہ آور صارفین کے حساس ڈیٹا، جیسے پرائیویٹ کیز، چرانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ان کے اکاؤنٹس سے رقم نکال سکیں۔ اس طرح کے حملوں نے پورے کرپٹو کرنسی کے شعبے کو خطرے میں ڈال دیا ہے کیونکہ یہ نہ صرف مالی نقصان کا باعث بنتے ہیں بلکہ صارفین کا اعتماد بھی متاثر کرتے ہیں۔
حملے کے بعد کرپٹو مارکیٹ میں حفاظتی اقدامات مزید سخت کرنے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔ سرمایہ کاروں کو بھی چاہیے کہ وہ اپنی پرائیویٹ کیز کو محفوظ رکھیں اور کسی بھی مشکوک لنک یا ای میل سے محتاط رہیں تاکہ وہ فشنگ حملوں سے بچ سکیں۔
یہ واقعہ کرپٹو کرنسی کی دنیا میں سائبر سیکیورٹی کی اہمیت کو واضح کرتا ہے اور اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ مضبوط حفاظتی نظام بھی لازمی ہیں تاکہ سرمایہ کاروں کی دولت محفوظ رہ سکے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance