یورو کے حوالے سے جاری کیے جانے والے اسٹیبل کوائنز کی مارکیٹ کیپ میں MiCA (Markets in Crypto-Assets) ریگولیشن کے نفاذ کے بعد نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ایک مطالعے کے مطابق، MiCA کے نفاذ سے پہلے، یعنی جون 2024 تک کے ایک سال کے دوران، یورو اسٹیبل کوائنز کی مارکیٹ کیپ میں تقریباً 48 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔ تاہم، MiCA کے نفاذ کے بعد یہ مارکیٹ کیپ دوگنی ہو گئی ہے۔
اسٹیبل کوائنز ایسے کرپٹو کرنسیاں ہوتی ہیں جن کی قیمت عام طور پر کسی مستحکم مالیاتی اثاثے جیسے امریکی ڈالر یا یورو سے منسلک ہوتی ہے تاکہ ان میں قیمت کے اتار چڑھاؤ کو کم کیا جا سکے۔ یورو اسٹیبل کوائنز خاص طور پر یورپی یونین کی مالیاتی مارکیٹس میں اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ یہ یورو کی قدر کو ڈیجیٹل شکل میں برقرار رکھتے ہیں، جس سے یورپی صارفین اور کاروباروں کو کرپٹو کرنسی کے استعمال میں آسانی ہوتی ہے۔
MiCA ریگولیشن کا مقصد یورپی یونین میں کرپٹو اثاثوں کے لیے ایک جامع قانونی فریم ورک فراہم کرنا ہے تاکہ صارفین کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے اور مارکیٹ کی شفافیت میں اضافہ ہو۔ اس کے نفاذ سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے اور یورو اسٹیبل کوائنز کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے، جس کا اثر مارکیٹ کیپ پر بھی پڑا ہے۔
یہ اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ منظم اور واضح قوانین کے تحت کرپٹو مارکیٹ میں سرمایہ کاری اور ترقی کے امکانات بہتر ہوتے ہیں۔ مستقبل میں، اگر MiCA جیسی ریگولیشنز کا تسلسل برقرار رہا تو یورو اسٹیبل کوائنز کی مارکیٹ مزید مستحکم اور وسیع ہو سکتی ہے، جس سے یورپی مالیاتی ماحولیاتی نظام میں ڈیجیٹل اثاثوں کی شمولیت میں اضافہ ہوگا۔ تاہم، مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ اور عالمی مالیاتی حالات کے پیش نظر سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk