ایلون مسک کی کمپنی xAI نے السلوادور میں مصنوعی ذہانت پر مبنی تعلیمی نظام متعارف کرانے کا اعلان کیا

زبان کا انتخاب

ایلون مسک کی مصنوعی ذہانت کی کمپنی xAI نے السلوادور کی حکومت کے ساتھ ایک اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان کیا ہے جس کے تحت اگلے دو سالوں میں ملک کے پانچ ہزار سے زائد سرکاری اسکولوں میں ان کا AI ماڈل “Grok” متعارف کرایا جائے گا۔ اس منصوبے کا مقصد ایک لاکھ سے زائد طلبہ اور ہزاروں اساتذہ کو ذاتی نوعیت کی AI تعلیم فراہم کرنا ہے، جس سے دنیا کا پہلا قومی AI تعلیمی نظام قائم ہوگا۔
یہ پروگرام طلبہ کی تعلیمی ضروریات اور کورس کے مواد کے مطابق خاص تعلیمی مدد فراہم کرے گا اور ہر طالب علم کی سیکھنے کی رفتار اور سطح کے مطابق ڈھل جائے گا۔ xAI اور السلوادور کی حکومت مل کر AI کلاس رومز کے لیے حفاظتی معیار، ڈیٹا سیٹس اور اطلاقی فریم ورک تیار کریں گے تاکہ تعلیمی ٹیکنالوجی میں عالمی سطح پر جدت لائی جا سکے۔
xAI کمپنی کے بانی ایلون مسک کا کہنا ہے کہ یہ شراکت داری “پورے ایک نسل کے طلبہ کے ہاتھوں میں سب سے جدید AI ٹیکنالوجی پہنچانے” کا باعث بنے گی اور اس سے تعلیم کا مستقبل بدل جائے گا۔ السلوادور اس وقت دنیا کے ان چند ممالک میں سے ہے جو اپنی تعلیم میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو بڑھاوا دے رہے ہیں تاکہ تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے اور عالمی معیار کے مطابق نئی تدریسی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
یہ پیش رفت تعلیمی نظام میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کردار کی ایک نمایاں مثال ہے، جو نہ صرف تعلیمی مواد کی فراہمی کو ذاتی نوعیت دے گی بلکہ اساتذہ کی مدد سے تدریسی عمل کو مزید مؤثر اور معیاری بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ مستقبل میں اس طرح کے منصوبے دنیا کے دیگر ممالک میں بھی تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے رہنما ثابت ہو سکتے ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے