ایلون مسک کا دعویٰ: ڈوجی نے وفاقی ‘زامبی ادائیگیوں’ میں اربوں کی نشاندہی کی

زبان کا انتخاب

ٹیکنالوجی کے معروف کاروباری شخصیت ایلون مسک نے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ ان کی کمپنی ڈوجی نے حکومت کی ایک مختصر مدتی کوشش کے دوران وفاقی سطح پر غیر ضروری اور غلط ادائیگیوں کی نشاندہی کی، جسے انہوں نے ‘زامبی ادائیگیاں’ قرار دیا۔ ان ادائیگیوں کا مطلب ایسے فنڈز ہیں جو سرکاری بجٹ سے خرچ ہو رہے ہیں لیکن حقیقی طور پر ان کا کوئی مؤثر استعمال نہیں ہو رہا یا وہ غیر ضروری ہیں۔
یہ اقدام حکومت کی مالیاتی نظام میں شفافیت اور کارکردگی بڑھانے کی کوششوں کا حصہ تھا، جس کا مقصد غیر ضروری اخراجات کو کم کرنا اور عوامی وسائل کا بہتر استعمال یقینی بنانا تھا۔ تاہم، اس منصوبے کو سیاسی مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا، جس کی وجہ سے اس کی کامیابی میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔
ڈوجی ایک معروف کرپٹو کرنسی کمپنی ہے جس نے بلاک چین ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل کرپٹو کرنسیوں کے میدان میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ حالیہ برسوں میں، کرپٹو کرنسیز نے مالیاتی نظام میں مختلف تجربات اور اصلاحات کے لیے پلیٹ فارم فراہم کیا ہے، جس میں سرکاری شعبے میں شفافیت اور مالیاتی انتظامیہ کو بہتر بنانے کے امکانات بھی شامل ہیں۔
اگرچہ اس طرح کے اقدامات مالیاتی نظم و نسق کو بہتر بنانے کے حوالے سے مثبت ہیں، تاہم سیاسی اور انتظامی رکاوٹیں ان منصوبوں کی کامیابی میں اہم چیلنجز ہیں۔ آئندہ بھی ایسے اقدامات میں سیاسی حمایت کا فقدان یا حکومتی اداروں کی جانب سے مزاحمت مالیاتی اصلاحات کو متاثر کر سکتی ہے۔
یہ واقعہ اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی اور کرپٹو کرنسیز حکومتوں کے مالی نظام میں شفافیت اور احتساب لانے میں کس حد تک معاون ثابت ہو سکتی ہیں، بشرطیکہ انہیں مناسب سیاسی اور انتظامی تعاون حاصل ہو۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے