بینک آف جاپان کی جانب شرح سود میں اضافے کا امکان، ماہرین اقتصادیات کی پیش گوئی

زبان کا انتخاب

روئٹرز کی جانب سے دسمبر کے آغاز میں کی گئی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، بیشتر ماہرین اقتصادیات توقع کر رہے ہیں کہ بینک آف جاپان اپنی دسمبر کی میٹنگ میں شرح سود میں 25 بنیاد پوائنٹس کا اضافہ کرے گا، جس کے بعد شرح سود 0.75 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ یہ اضافہ جنوری کے بعد پہلی بار ہوگا اور اس کی بنیادی وجہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ین کی قدر میں کمی کو قرار دیا جا رہا ہے۔
جاپان کی وزیراعظم سانئے تاکائیچی کی حکومت اس فیصلے کو اقتصادی حالات کے پیش نظر برداشت کرنے کی توقع ہے۔ اس سروے میں شامل 70 ماہرین میں سے 63 نے کہا ہے کہ مرکزی بینک اگلے ہفتے قلیل مدتی شرح سود کو موجودہ 0.50 فیصد سے بڑھا کر 0.75 فیصد کر دے گا۔ یہ توقع گزشتہ ماہ کے سروے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے، جہاں صرف 53 فیصد ماہرین نے ایسے اضافے کی پیش گوئی کی تھی۔
مزید برآں، سروے میں شامل 54 ماہرین میں سے تقریباً دو تہائی نے یہ بھی کہا ہے کہ اگلے سال ستمبر کے اختتام تک شرح سود کم از کم 1.00 فیصد تک پہنچ جائے گی، جو مہنگائی اور کرنسی کی قدر میں کمی کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تشویش کی عکاسی کرتا ہے۔
بینک آف جاپان طویل عرصے سے مثبت شرح سود کو برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہے تاکہ ملکی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے، مگر حالیہ عالمی اور ملکی معاشی دباؤ نے اس پالیسی میں تبدیلی کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔ شرح سود میں یہ ممکنہ اضافہ سرمایہ کاروں اور مالی مارکیٹوں کے لیے اہم ہوگا، کیونکہ اس سے قرضوں کی قیمتوں اور سرمایہ کاری کے رجحانات پر اثر پڑ سکتا ہے۔ مزید برآں، شرح سود میں اضافہ ین کی قدر کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، جو کہ حالیہ دنوں میں کمزور ہوا ہے۔
یہ پیش رفت جاپان کی معیشت کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتی ہے، اور اس کے اثرات عالمی مالیاتی مارکیٹوں میں بھی محسوس کیے جا سکتے ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے