ڈی سینٹرلائزڈ فنانس (ڈی فائی) کے شعبے میں اکتوبر کے بعد سے کل ویلیو لاکڈ میں 55 ارب ڈالر کی نمایاں کمی کے باوجود، اس سیکٹر کی ساختی مضبوطی برقرار ہے۔ ڈی فائی پلیٹ فارمز پر ٹریڈنگ اور لین دین کے لیے استعمال ہونے والے ڈی سینٹرلائزڈ ایکسچینجز (DEX) کی سرگرمی میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جبکہ مختلف پروٹوکولز کے بنیادی عوامل بھی مستحکم اور بڑھتے ہوئے ہیں۔
ڈی فائی وہ مالیاتی نظام ہے جو بلاک چین ٹیکنالوجی کی مدد سے روایتی بینکنگ اور مالیاتی خدمات کو غیر مرکزی شکل میں فراہم کرتا ہے۔ اس میں صارفین بغیر کسی درمیانی پارٹی کے قرض لینا، سرمایہ کاری کرنا اور لین دین کر سکتے ہیں۔ گزشتہ چند سالوں میں ڈی فائی نے تیزی سے ترقی کی ہے اور اس کی مارکیٹ ویلیو بڑی حد تک بڑھ گئی تھی، لیکن حالیہ مالیاتی بازار کی اتار چڑھاؤ اور عالمی معاشی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اس کی کل ویلیو لاکڈ میں کمی واقع ہوئی ہے۔
اگرچہ 55 ارب ڈالر کی کمی ایک بڑی تعداد ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کمی سیکٹر کی مجموعی صحت کی عکاس نہیں ہے۔ اس کمی کا ایک سبب مارکیٹ کی عمومی اصلاحات اور قلیل مدتی سرمایہ کاری کے رجحانات میں تبدیلی بھی ہو سکتی ہے۔ دوسری طرف، ڈی فائی پلیٹ فارمز پر صارفین کی تعداد میں اضافہ اور نئی ٹیکنالوجیز کی ترقی اس بات کا اشارہ ہیں کہ یہ شعبہ مستقبل میں بھی ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا۔
آگے چل کر، ڈی فائی کے لیے چیلنجز میں مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ، ضوابط میں ممکنہ تبدیلیاں اور سیکورٹی خدشات شامل ہیں۔ تاہم، اس کے باوجود اس کے بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی اور بڑھتی ہوئی صارفین کی دلچسپی اسے غیر مستحکم حالات میں بھی قابل اعتماد بناتی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk