کریپٹو کرنسی مارکیٹ میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے جہاں بڑے سکے تقریباً 6 سے 10 فیصد تک بڑھ گئے ہیں۔ وینگارڈ کی جانب سے کرپٹو مارکیٹ میں قدم رکھنے اور بینک آف امریکہ کی معاونت پر مبنی رائے کے بعد بٹ کوائن 6 فیصد اضافے کے ساتھ تقریباً 92,900 ڈالر کی قیمت پر پہنچ گیا۔ اسی طرح ایتھیریم میں 9 فیصد، بائنانس کوائن میں 7 فیصد اور سولانا میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دیگر نمایاں اضافہ کرنے والے سکے میں سوئی 24 فیصد، پینگو 19 فیصد، اور لنک 18 فیصد تک بڑھ گئے ہیں۔
ایتھیریم کی جانب سے آج “فوساکا” اپ گریڈ کی لانچ متوقع ہے جس کا مقصد مین نیٹ پر لیئر 2 ڈیٹا کی بہتر انٹیگریشن اور رول اپ لاگتوں میں کمی کے ذریعے اسکیل ایبلیٹی کو بڑھانا ہے۔ اس اپ گریڈ سے ایتھیریم نیٹ ورک کی کارکردگی اور استعمال میں بہتری آنے کی توقع ہے۔
بینک آف امریکہ نے اپنے کلائنٹس کے لیے میرل لنچ اور پرائیویٹ بینک کے تحت کرپٹو کرنسی میں 1 سے 4 فیصد کی سرمایہ کاری کی سفارش کی ہے، جو اس اثاثہ کلاس کو مزید مستحکم کرتا ہے۔
کاروباری سطح پر، کرکن نے ٹوکنائزیشن پلیٹ فارم بیکڈ فنانس کو حاصل کرنے کا معاہدہ کیا ہے تاکہ ٹوکنائزڈ اسٹاکس کی قبولیت میں تیزی لائی جا سکے۔ اس کے علاوہ چین لنک نے “LINK Everything” نامی ایک جامع ٹوکنائزیشن اسٹیک کا آغاز کیا ہے جس میں CCIP، تعمیل کے اوزار اور ڈیٹا و کمپیوٹ خدمات شامل ہیں۔
ریگولیٹری اور قیادت کے میدان میں، کیون ہیسیٹ کو فیڈرل ریزرو کے اگلے چیئرمین کے طور پر منتخب کیے جانے کا امکان 85 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ بائنانس نے اپنے کوفاؤنڈر ہی یی کو کو-سی ای او مقرر کیا ہے، اور برطانیہ نے نئی پراپرٹی ایکٹ کے ذریعے کرپٹو اور NFTs کے لیے مخصوص پراپرٹی کیٹیگری قائم کی ہے۔
یہ پیش رفت کرپٹو کرنسی کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی اہمیت اور قانونی شناخت کی عکاسی کرتی ہے، جس سے سرمایہ کاروں کے لیے امکانات اور چیلنجز دونوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt