بٹ کوائن، ایتھیریم اور ایکس آر پی کی قیمتوں میں اضافہ، فیڈرل ریزرو کے فیصلے سے قبل کرپٹو مارکیٹ میں تیزی

زبان کا انتخاب

منگل کو بٹ کوائن کی قیمت 95,000 ڈالر کے قریب پہنچ گئی ہے جو نومبر کے وسط کے بعد سب سے زیادہ سطح ہے۔ یہ اضافہ امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کے متوقع سود کی شرح کے فیصلے سے پہلے ہوا ہے، جس کی وجہ سے کرپٹو کرنسیوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ ایتھیریم اور ایکس آر پی کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے جس سے کرپٹو مارکیٹ میں شارٹس رکھنے والے سرمایہ کاروں کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
فیڈرل ریزرو کے سود کی شرح کے فیصلے کا عالمی مالیاتی مارکیٹ پر گہرا اثر ہوتا ہے، خاص طور پر کرپٹو کرنسیز کی قیمتوں پر۔ سود کی شرح میں ممکنہ کمی یا استحکام کی توقعات نے سرمایہ کاروں کو کرپٹو اثاثوں کی طرف راغب کیا ہے، جو روایتی مالیاتی مارکیٹس میں غیر یقینی صورتحال کے دوران ایک متبادل سرمایہ کاری کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔
بٹ کوائن، جو کرپٹو کرنسیوں کا سب سے معروف اور قدیم ورچوئل کرنسی ہے، نے گزشتہ کچھ مہینوں میں اتار چڑھاؤ دیکھا ہے، لیکن حالیہ دنوں میں اس نے اپنی قیمت میں تیز رفتار اضافہ دکھایا ہے۔ ایتھیریم، جو ایک اسمارٹ کنٹریکٹ پلیٹ فارم کے طور پر جانا جاتا ہے، اور ایکس آر پی، جو بینکنگ سیکٹر میں تیز تر لین دین کے لیے استعمال ہوتی ہے، نے بھی مثبت رجحان اختیار کیا ہے۔
کرپٹو مارکیٹ میں یہ تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے لیکن اس میں موجود اتار چڑھاؤ اور مرکزی بینک کے فیصلوں کی غیر یقینی صورتحال سرمایہ کاروں کے لیے خطرات بھی رکھتی ہے۔ مستقبل میں سود کی شرحوں کے حوالے سے واضح پالیسی اور عالمی معاشی حالات کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے