کریپٹو کرنسی ادائیگیوں کی کمپنی ٹروتھر نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایلسالوادر میں ایک غیر تحویلی (non-custodial) یو ایس ڈی ٹی ویزا کارڈ متعارف کرانے جارہی ہے۔ اس کارڈ کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں فنڈز کی پیشگی لوڈنگ یا تحویل کی خدمات کی ضرورت نہیں ہوگی، یعنی صارفین براہ راست اپنے والٹس سے ادائیگیاں کر سکیں گے بغیر کسی تیسرے فریق کے کنٹرول کے۔ اس کارڈ پر کرنسی تبادلے کی صورت میں دو فیصد فیس عائد ہوگی جبکہ برازیل کے صارفین کے لیے IOF ٹیکس لاگو نہیں ہوگا، جو کہ عام طور پر برازیل میں بین الاقوامی لین دین پر عائد ہوتا ہے۔
ٹروتھر جیسی کمپنیوں کا مقصد روایتی مالیاتی نظام اور کرپٹو کرنسی کے مابین رکاوٹوں کو کم کرنا ہے تاکہ صارفین کو آسان اور محفوظ طریقے سے کریپٹو کرنسیوں کا استعمال ممکن ہو سکے۔ یو ایس ڈی ٹی، جو کہ ایک اسٹیبل کوائن ہے، امریکی ڈالر کے برابر رہنے کی کوشش کرتا ہے اور اسے کرپٹو مارکیٹ میں ایک مستحکم کرنسی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ غیر تحویلی کارڈز صارفین کو اپنی نجی چابیاں اور فنڈز اپنے قبضے میں رکھنے کی آزادی دیتے ہیں، جس سے ہیکنگ کے خطرات کم ہو جاتے ہیں اور مالی خودمختاری بڑھتی ہے۔
ایلسالوادر اس وقت دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے بٹ کوائن کو قانونی کرنسی کا درجہ دیا ہے اور ملک میں کرپٹو کرنسی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے متعدد اقدامات کر رہا ہے۔ اس نئی ویزا کارڈ کی لانچنگ سے وہاں کے صارفین کو کرپٹو کرنسی کی ادائیگیوں اور لین دین میں مزید سہولت ملنے کی توقع ہے، جس سے مقامی اور بین الاقوامی مالیاتی سرگرمیوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
مستقبل میں، ایسے غیر تحویلی کارڈز کرپٹو کرنسیوں کو مالیاتی نظام میں مزید شامل کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے، تاہم صارفین کو کرنسی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور سیکیورٹی کے حوالے سے محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk