ٹرمپ کے عہدے سے جانے سے قبل کرپٹو انڈسٹری کو ترقی کرنی ہوگی: ای تھیریلائز کے شریک بانی

زبان کا انتخاب

واشنگٹن میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرپٹو کرنسی کے شعبے کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے، تاہم انڈسٹری کو خدشہ ہے کہ ان کے عہدہ چھوڑنے کے بعد اسے مختلف چیلنجز اور قانونی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ای تھیریلائز کے شریک بانی ڈینی ریان نے ڈی کرپٹ کو بتایا کہ کرپٹو سیکٹر کو اس وقت تک اپنی پیشرفت کو تیز کرنا ہوگا جب تک کہ ٹرمپ انتظامیہ برسرِ اقتدار ہے۔
کرپٹو کرنسی، جو ایک ڈیجیٹل اور غیر مرکزی مالیاتی نظام ہے، نے گزشتہ چند سالوں میں دنیا بھر میں سرمایہ کاری اور مالیاتی خدمات کے طریقہ کار میں انقلاب برپا کیا ہے۔ امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے دوران کرپٹو کرنسی کی قبولیت میں اضافہ ہوا، جس سے اس شعبے کو قانونی اور تجارتی لحاظ سے سہولتیں حاصل ہوئیں۔ لیکن ٹرمپ کے بعد نئی انتظامیہ کی پالیسیوں پر ابھی تک کوئی واضح تصویر نہیں بن پائی، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔
ای تھیریلائز ایک معروف بلاک چین کمپنی ہے جو ڈی سینٹرلائزڈ فنانس (ڈی فائی) اور اسمارٹ کنٹریکٹس کے حوالے سے کام کرتی ہے۔ اس کی خدمات نے کرپٹو کرنسی کے استعمال کو عام کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔ ڈینی ریان کا کہنا ہے کہ اگر کرپٹو انڈسٹری نے اس دوران اپنی ترقی کو جاری رکھا اور قانونی فریم ورک کے مطابق خود کو منظم کیا تو یہ شعبہ مستقبل میں مزید پھیلاؤ اور استحکام حاصل کر سکے گا۔
تاہم، کرپٹو کرنسی کی دنیا میں ہمیشہ سے قانونی اور مالیاتی خطرات موجود رہے ہیں۔ مختلف ممالک میں کرپٹو پر پابندیاں، ریگولیٹری چیلنجز اور مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا اثر اس کے مستقبل پر پڑ سکتا ہے۔ اس لیے کرپٹو انڈسٹری کو چاہیے کہ وہ شفافیت اور قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ کسی بھی ممکنہ مخالفت یا سخت قوانین کا مقابلہ کیا جا سکے۔
کرپٹو مارکیٹ کی موجودہ صورتحال میں، سرمایہ کار اور ڈویلپرز دونوں کو محتاط رہنا ہوگا اور اپنی حکمت عملیوں کو بدلتے ہوئے سیاسی اور اقتصادی ماحول کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔ اس سے کرپٹو کرنسی کے شعبے کو نہ صرف بقاء ملے گا بلکہ یہ عالمی مالیاتی نظام میں اپنی جگہ مضبوط کر پائے گا۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے