کریپٹو کرنسی کی مارکیٹ میں حالیہ گراوٹ کے باعث بٹ کوائن (BTC) اور ایتھیریم (ETH) کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کے 370 ملین ڈالر کے بلش بیٹس ختم ہو گئے ہیں۔ اس دوران بڑے کریپٹو ایکسچینجز جیسے بائننس، ہائپرلیکویڈ، اور بائی بٹ سب سے زیادہ متاثر ہوئے، جہاں تقریباً 72 فیصد تمام فورسڈ ان وائنڈز (جبری بندشیں) ہوئی ہیں۔
کریپٹو کرنسی مارکیٹ میں بلش بیٹس وہ سرمایہ کاری ہوتی ہے جس میں توقع کی جاتی ہے کہ کرپٹو کی قیمتیں بڑھیں گی، لیکن جب مارکیٹ میں اچانک گراوٹ آتی ہے تو یہ بیٹس خسارے میں بدل جاتی ہیں۔ بٹ کوائن اور ایتھیریم دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسیاں ہیں، جن کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا مارکیٹ پر گہرا اثر پڑتا ہے۔
بائننس، ہائپرلیکویڈ، اور بائی بٹ جیسے پلیٹ فارمز کریپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کے لیے عالمی سطح پر مقبول ہیں، اور ان پر بڑی تعداد میں ٹریڈرز اپنی سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ جب مارکیٹ میں اچانک مندی آتی ہے، تو ان پلیٹ فارمز پر لیکویڈیٹی پریشر بڑھ جاتا ہے، جس سے فورسڈ ان وائنڈز کا عمل شروع ہوتا ہے، یعنی سرمایہ کاروں کی پوزیشنز خود بخود بند کر دی جاتی ہیں تاکہ نقصان کو محدود کیا جا سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں اس قسم کی اتار چڑھاؤ عام ہیں اور سرمایہ کاروں کو محتاط رہنا چاہیے، خاص طور پر جب بلش بیٹس کی بڑی تعداد ختم ہو رہی ہو۔ آئندہ دنوں میں قیمتوں میں استحکام یا مزید کمی کا امکان موجود ہے، جس کا انحصار عالمی مالیاتی حالات اور دیگر مارکیٹ عوامل پر ہوگا۔
کریپٹو کرنسی کی دنیا میں یہ نرمی سرمایہ کاروں کے لیے انتباہی نشان ہے کہ مارکیٹ کی تبدیلیوں پر گہری نظر رکھیں اور اپنی سرمایہ کاری میں محتاط حکمت عملی اپنائیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk