امریکہ کے اعلیٰ بینکنگ ریگولیٹر نے ایک ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بڑے امریکی بینکوں نے کرپٹو کرنسی اور دیگر قانونی کاروباروں کو ان کے متعلقہ خطرات کی بجائے صنعت کی نوعیت کی بنیاد پر خدمات فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، اس طریقہ کار نے مالی نظام میں غیر ضروری رکاوٹیں پیدا کی ہیں اور مالی شمولیت کے اصولوں کے منافی ہے۔
کرپٹو کرنسی ایک ڈیجیٹل اثاثہ ہے جو بلاک چین ٹیکنالوجی پر مبنی ہوتا ہے اور دنیا بھر میں مالیاتی لین دین، سرمایہ کاری اور دیگر مالی سرگرمیوں میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔ تاہم، اس کے ساتھ ہی اس کی نگرانی اور ضوابط کو لے کر مختلف ممالک میں مختلف قسم کے چیلنجز بھی سامنے آئے ہیں۔ امریکی بینکوں کی جانب سے کرپٹو سے وابستہ کاروباروں کو بینکنگ سہولیات فراہم کرنے میں ہچکچاہٹ نے اس شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کو مالی مشکلات میں ڈال دیا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی خدمات کو اس طرح استعمال کرنا کہ ان کا مقصد معاشی یا سیاسی مقاصد کے لیے مالیاتی نظام کو ہتھیار بنانا ہے، نہ صرف غیر اخلاقی بلکہ ملکی اقتصادی سلامتی کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ بینکنگ ریگولیٹر نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مالی خدمات کی فراہمی میں صنعت کی بنیاد پر تعصب ختم کریں اور خطرات کی بنیاد پر جائزہ لیں تاکہ قانونی کاروباروں کو مساوی موقع فراہم کیا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق، اگر یہ رجحان جاری رہا تو اس سے کرپٹو انڈسٹری کی ترقی متاثر ہو سکتی ہے اور امریکی مالیاتی نظام میں جدت کی رفتار کم ہو سکتی ہے۔ تاہم، اس مسئلے پر توجہ دینے سے ممکن ہے کہ مالیاتی سہولیات کی فراہمی میں بہتری آئے اور کرپٹو کرنسی کو قانونی دائرے میں لانے میں مدد ملے۔
امریکہ میں کرپٹو کرنسی کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اس کی نگرانی کے لیے مختلف تنظیمیں کام کر رہی ہیں تاکہ صارفین کے حقوق اور مالیاتی استحکام دونوں کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس پیش رفت سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی حکام کرپٹو کرنسی اور مالیاتی شعبے کے مابین توازن قائم کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt