رِک ایڈل مین، جو کہ ایک معروف مالیاتی مشیر اور سرمایہ کاری کے ماہر ہیں، نے اپنی بٹ کوائن سرمایہ کاری کی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے، حالانکہ بٹ کوائن کی قیمتیں حالیہ عرصے میں ریکارڈ بلندیوں سے کافی نیچے آ گئی ہیں۔ ایڈل مین کا ماننا ہے کہ سرمایہ کاروں کو اپنے پورٹفولیو میں 40 فیصد تک کریپٹو کرنسی رکھنی چاہیے تاکہ طویل مدتی فوائد حاصل کیے جا سکیں۔
بٹ کوائن، جو دنیا کی سب سے مقبول اور قدیم ڈیجیٹل کرنسی ہے، نے گزشتہ کچھ سالوں میں مالی دنیا میں ایک نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ اس کی قیمت میں اتار چڑھاؤ معمولی بات ہے، لیکن اس کے باوجود یہ سرمایہ کاری کا ایک اہم ذریعہ بن چکی ہے۔ ایڈل مین کی رائے میں، مارکیٹ کی موجودہ حالت میں بھی کریپٹو کرنسی ایک مضبوط اثاثہ ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔
کریپٹو مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے بہت سے سرمایہ کار محتاط ہو گئے ہیں، تاہم ایڈل مین کا کہنا ہے کہ قیمتوں کے گرنے کو خریداری کے مواقع کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ ان کا خیال ہے کہ اگرچہ بٹ کوائن کی قیمتیں فی الحال ریکارڈ ہائی سے دور ہیں، مگر مستقبل میں اس کی قیمتوں میں اضافہ ممکن ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو اچھا منافع حاصل ہو سکتا ہے۔
کریپٹو کرنسی کی دنیا میں سرمایہ کاری میں خطرات بھی شامل ہیں جیسے کہ مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال، ریگولیٹری چیلنجز، اور ٹیکنالوجی کی تبدیلیاں۔ تاہم، ایڈل مین کے مطابق، مناسب تحقیق اور متوازن پورٹفولیو کے ذریعے ان خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
یہ حکمت عملی خاص طور پر ان افراد کے لیے مفید ہے جو طویل مدتی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں اور جو مارکیٹ کے مختصر مدتی اتار چڑھاؤ سے متاثر نہیں ہوتے۔ ایڈل مین کی تجویز کردہ 40 فیصد کی کریپٹو کرنسی ہولڈنگ ایک ایسا توازن ہے جو سرمایہ کاروں کو نمو اور استحکام دونوں فراہم کر سکتا ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt