BONK کی قیمت میں 6.2 فیصد کمی، اہم تکنیکی سطحوں پر حجم میں اضافہ

زبان کا انتخاب

کریپٹو کرنسی مارکیٹ میں سپیکولیٹیو ٹوکن BONK کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جو 6.2 فیصد سے زیادہ گر گئی ہے۔ اس کمی کے دوران، ٹریڈنگ کے حجم میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوا، خاص طور پر اس وقت جب قیمت اہم تکنیکی مزاحمتی سطح کے قریب پہنچ گئی تھی۔ حجم میں اضافے کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت میں تیزی آئی، جس کے نتیجے میں قیمت میں مستحکم کمی واقع ہوئی۔
BONK ایک سپیکولیٹیو ٹوکن ہے جو حالیہ برسوں میں کرپٹو مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ ٹوکن عموماً چھوٹے سرمایہ کاروں اور ڈیجیٹل کرنسی کے شوقین افراد کے درمیان مقبول ہے، جو کم وقت میں منافع کمانے کی توقع رکھتے ہیں۔ تاہم، اس طرح کے ٹوکنز میں قیمت کا اچانک اتار چڑھاؤ معمول کی بات ہے اور یہ مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کی عکاسی کرتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ BONK کی قیمت میں یہ کمی تکنیکی تجزیے کی بنیاد پر ہوئی ہے، جہاں مزاحمتی سطح پر ٹریڈنگ حجم بڑھنے سے فروخت کنندگان نے زیادہ فعال کردار ادا کیا۔ اس کا مطلب ہے کہ سرمایہ کار ممکنہ نقصان سے بچنے کے لیے اپنے حصص بیچ رہے ہیں، جس سے قیمت میں دباؤ پیدا ہوا۔ اس قسم کے اتار چڑھاؤ سے سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ اس میں مزید نوسان کی گنجائش موجود رہتی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کریپٹو کرنسی مارکیٹ میں اس طرح کی حرکات عام ہیں اور یہ سرمایہ کاروں کے جذبات اور مارکیٹ کی عمومی صورتحال سے گہرے تعلق رکھتی ہیں۔ مستقبل میں اگر BONK کے حامی سرمایہ کار مثبت خبروں یا مارکیٹ کی بحالی کی توقع رکھتے ہیں تو قیمت میں ممکنہ بہتری بھی دیکھی جا سکتی ہے، تاہم مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کو دیکھتے ہوئے محتاط انداز اپنانا ضروری ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے