بٹ کوائن کے حوالے سے ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جس میں بٹ وائز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میٹ ہوگن نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ آنے والا 15 ارب ڈالر کا بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ (ای ٹی ایف) بٹ کوائن کی وہ مقدار خریدے گا جو کہ سالانہ مائننگ کے ذریعے بننے والی سپلائی سے بھی زیادہ ہوگی۔ یہ اعلان کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں ایک نیا رجحان اور ممکنہ اثرات کی نشاندہی کرتا ہے۔
بٹ کوائن ای ٹی ایف ایسے مالیاتی آلات ہیں جو بٹ کوائن کی قیمت پر مبنی ہوتے ہیں اور سرمایہ کاروں کو بٹ کوائن میں براہ راست سرمایہ کاری کیے بغیر اس کی قیمت میں اضافہ یا کمی سے فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ ای ٹی ایف کی منظوری اور اس کا اجرا عام طور پر کرپٹو مارکیٹ میں اعتماد بڑھانے اور سرمایہ کاری کی راہیں آسان بنانے کا باعث بنتا ہے۔ بٹ وائز ایک معروف سرمایہ کاری کمپنی ہے جو کرپٹو کرنسی میں مختلف فنڈز اور پروڈکٹس پیش کرتی ہے۔
بٹ کوائن کی مائننگ ایک ایسا عمل ہے جس میں کمپیوٹرز پیچیدہ ریاضیاتی مسائل حل کرکے نئے بٹ کوائن بناتے ہیں، اور یہ عمل محدود مقدار میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے بٹ کوائن کی سپلائی کنٹرول میں رہتی ہے۔ اگر ای ٹی ایف کی جانب سے خریداری سالانہ مائننگ سپلائی سے زیادہ ہو جائے تو اس کا مطلب ہے کہ مارکیٹ میں بٹ کوائن کی دستیابی کم ہو سکتی ہے، جو قیمتوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں اس قسم کی بڑی خریداری قیمتوں میں تیزی کا باعث بن سکتی ہے مگر اس کے ساتھ کچھ خطرات بھی وابستہ ہوتے ہیں جیسے کہ لیکویڈیٹی کا مسئلہ اور مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال۔ سرمایہ کاروں کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ اس طرح کی بڑی مالیاتی سرگرمیاں مارکیٹ کے رجحانات کو کیسے متاثر کر سکتی ہیں۔
مستقبل میں، بٹ کوائن کی قیمتوں اور مارکیٹ کی سمت پر اس ای ٹی ایف کے اثرات کو قریب سے دیکھنا ہوگا، خاص طور پر جب دنیا بھر میں کرپٹو کرنسیز کے حوالے سے ریگولیٹری پالیسیاں بھی تیزی سے تبدیل ہو رہی ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance