بٹ مائن کمپنی کے چیئرمین ٹام لی نے اعلان کیا ہے کہ کمپنی ای تھیریم کے کل سپلائی کا تقریباً چار فیصد حصہ حاصل کرنے کے قریب پہنچ گئی ہے۔ کمپنی نے حال ہی میں ای تھیریم کی خریداری کی رفتار میں اضافہ کیا ہے اور ٹام لی نے اس بات پر زور دیا کہ بٹ مائن مستقبل میں اپنی یہ ملکیت فروخت نہیں کرے گی۔ بٹ مائن کی جانب سے خریدے گئے ای تھیریم کو اسٹیکنگ کے ذریعے روزانہ ایک ملین ڈالر سے زائد کی نیٹ آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے۔
ای تھیریم ایک معروف بلاک چین پلیٹ فارم ہے جو سمارٹ کنٹریکٹس اور ڈی سینٹرلائزڈ ایپلیکیشنز (dApps) کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس کی کرپٹو کرنسی “ETH” بلاک چین کی افادیت اور مقبولیت کی بنیاد ہے۔ اسٹیکنگ ایک ایسا عمل ہے جس میں کرپٹو کرنسی کو بلاک چین نیٹ ورک کی سیکیورٹی اور آپریشن کے لیے مخصوص مدت کے لیے لاک کیا جاتا ہے، جس کے بدلے میں سرمایہ کار کو انعامی رقم ملتی ہے۔
بٹ مائن کی بڑھتی ہوئی ملکیت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ کمپنی ای تھیریم کی قدر اور مستقبل میں اس کی افادیت پر اعتماد رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ، اسٹیکنگ کے ذریعے مستقل آمدنی کا حصول کمپنی کے مالی حالات کو مستحکم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ تاہم، کرپٹو کرنسی مارکیٹس کی نوعیت کے پیش نظر قیمتوں میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے، جو کمپنی کی سرمایہ کاری کی حکمت عملی پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
پچھلے چند سالوں میں ای تھیریم نے اپنی ٹیکنالوجی میں کئی اہم اپ گریڈز کیے ہیں، جن میں “Ethereum 2.0” شامل ہے، جس کا مقصد نیٹ ورک کی کارکردگی اور سیکیورٹی کو بہتر بنانا ہے۔ ایسے اپ گریڈز کے باعث ای تھیریم کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور سرمایہ کاروں کی دلچسپی بھی بڑھ گئی ہے۔
بٹ مائن کی اس حکمت عملی کے تحت، مستقبل میں وہ مزید ای تھیریم کے حصول اور اسٹیکنگ کے ذریعے اپنی آمدنی میں اضافہ کر سکتی ہے، جبکہ مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق اپنی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی کو بھی ترتیب دے سکتی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance