بٹ کوائن کی قیمت 91,000 امریکی ڈالر سے نیچے گر گئی، 24 گھنٹوں میں 1.90 فیصد کمی

زبان کا انتخاب

بٹ کوائن، جو دنیا کی سب سے معروف اور قیمتی کرپٹو کرنسی ہے، کی قیمت گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تقریباً 1.90 فیصد کی کمی کے ساتھ 91,000 امریکی ڈالر کے نیچے آ گئی ہے۔ بائننس مارکیٹ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق بٹ کوائن فی الحال 90,997 امریکی ڈالر کے قریب تجارت کر رہا ہے۔ یہ کمی مارکیٹ میں ہلچل کی علامت سمجھی جا رہی ہے، جو سرمایہ کاروں کی محتاط رویہ اور عالمی معاشی حالات کی غیر یقینی صورتحال کی عکاسی کرتی ہے۔
بٹ کوائن کی قیمت میں اتار چڑھاؤ عام بات ہے، کیونکہ یہ کرپٹو مارکیٹ کی مجموعی صحت، عالمی مالیاتی پالیسیاں، اور صارفین کی مانگ پر منحصر ہوتا ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں بٹ کوائن نے تاریخی بلندیوں کو چھوا ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی اس کی قیمت میں شدید کمی بھی دیکھنے میں آئی ہے، جو کرپٹو کرنسی کی فطرت میں شامل خطرات کو ظاہر کرتی ہے۔ بائننس، جو دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ایکسچینجز میں سے ایک ہے، اس طرح کے اعداد و شمار فراہم کر کے مارکیٹ کی شفافیت کو یقینی بناتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کی قیمت میں کمی کا اثر دیگر کرپٹو کرنسیوں پر بھی پڑ سکتا ہے، کیونکہ یہ مارکیٹ میں ایک رہنما کرنسی کے طور پر کام کرتی ہے۔ سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرتے وقت محتاط رہیں اور مارکیٹ کی ممکنہ اتار چڑھاؤ کو مدنظر رکھیں۔ عالمی مالیاتی حالات اور ریگولیٹری تبدیلیاں بھی بٹ کوائن کی قیمت پر اثر انداز ہو سکتی ہیں، جس کی بنیاد پر مستقبل قریب میں قیمت میں مزید تبدیلیاں متوقع ہیں۔
بٹ کوائن کی قیمت کا یہ نزولی رجحان سرمایہ کاری کے لیے خطرات کے ساتھ ساتھ مواقع بھی فراہم کرتا ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو طویل مدتی سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ تاہم، کرپٹو مارکیٹ کی پیچیدگی اور غیر یقینی صورتحال کو سمجھنا ہر سرمایہ کار کے لیے لازمی ہے تاکہ وہ سمجھداری سے فیصلے کر سکے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش