بٹ کوائن کی اتار چڑھاؤ میں اضافہ، وکس کے مقابلے میں فرق بڑھ گیا، ممکنہ جوڑی تجارت کے امکانات پیدا

زبان کا انتخاب

بٹ کوائن کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور اسٹاک مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کو ماپنے والے وولٹیلیٹی انڈیکس (VIX) کے درمیان فرق ایک بار پھر بڑھنے لگا ہے۔ یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ بٹ کوائن اور روایتی مالیاتی مارکیٹوں کے مابین غیر معمولی تعلقات سامنے آ رہے ہیں، جو سرمایہ کاروں کے لیے جوڑی تجارت کے نئے مواقع فراہم کر سکتے ہیں۔
بٹ کوائن، جو کہ دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی ہے، عام طور پر اپنے قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کے لیے جانا جاتا ہے۔ دوسری جانب، وکس انڈیکس، جو کہ S&P 500 انڈیکس کی متوقع وولٹیلیٹی کی پیمائش کرتا ہے، سرمایہ کاروں کے جذبات اور مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے۔ ان دونوں وولٹیلیٹی انڈیکسز کے درمیان پھیلاؤ بڑھنے کا مطلب ہے کہ بٹ کوائن کی قیمتوں کی تحریکیں اسٹاک مارکیٹ سے مختلف سمت میں جا رہی ہیں۔
یہ فرق سرمایہ کاروں کو ایک موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ بٹ کوائن اور روایتی اسٹاک مارکیٹ کے درمیان جوڑی تجارت کر کے ممکنہ منافع حاصل کر سکیں۔ جوڑی تجارت میں، ایک اثاثے کی خریداری اور دوسرے کی فروخت کی جاتی ہے تاکہ مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کے دوران بھی منافع کمایا جا سکے۔
کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں اس قسم کی سرگرمیاں بڑھنے کا مطلب ہے کہ بٹ کوائن کی قیمت مزید غیر مستحکم ہو سکتی ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، عالمی معاشی حالات اور مالیاتی پالیسیوں میں تبدیلیاں بھی ان وولٹیلیٹی انڈیکسز پر اثر انداز ہو سکتی ہیں، جو بٹ کوائن اور اسٹاک مارکیٹ کے مابین تعلقات کو مزید متاثر کر سکتی ہیں۔
مجموعی طور پر، بٹ کوائن کی بڑھتی ہوئی وولٹیلیٹی اور وکس کے مقابلے میں اس کا فرق سرمایہ کاروں کے لیے نئی حکمت عملیوں کے امکانات کھولتا ہے، تاہم اس کے ساتھ خطرات کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے۔ مارکیٹ میں پیش آنے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنا اور محتاط سرمایہ کاری سے ہی ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکتا ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے