بٹ کوائن کی قیمت 90 ہزار ڈالر کے قریب مستحکم، بٹ فائنیکس نے “نازک صورتحال” کی وارننگ دے دی

زبان کا انتخاب

بٹ کوائن کی قیمت حالیہ دنوں میں 90 ہزار ڈالر کے قریب مستحکم رہی ہے، تاہم بٹ فائنیکس کے تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ مارکیٹ کی صورتحال نازک ہے اور کسی بھی بڑے اقتصادی جھٹکے سے قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے۔ ان کے مطابق، بٹ کوائن کی نسبت اسٹاک مارکیٹ کے مقابلے میں کمزور کارکردگی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اس وقت بٹ کوائن کی فوری طلب کمزور ہے، جس کی وجہ سے یہ کرپٹو کرنسی مائیکرو اکنامک اور میکرو اکنامک اتار چڑھاؤ کے سامنے زیادہ حساس ہو گئی ہے۔
بٹ کوائن دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی ہے جس کی قیمت میں اتار چڑھاؤ عام بات ہے، لیکن حالیہ دنوں میں اس کی قیمت میں استحکام نے سرمایہ کاروں کو کچھ حد تک سکون دیا ہے۔ تاہم، مالیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ بین الاقوامی معاشی حالات اور عالمی مالیاتی پالیسیوں میں تبدیلیاں بٹ کوائن کی قیمت پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔ خاص طور پر، بڑھتی ہوئی افراط زر، سود کی شرحوں میں اضافہ، اور جیوپولیٹیکل کشیدگی جیسی وجوہات سے کرپٹو مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
بٹ فائنیکس جیسے بڑے کرپٹو ایکسچینج کی وارننگ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ سرمایہ کاروں کو اپنی حکمت عملیوں میں احتیاط برتنی چاہیے اور مارکیٹ کے ممکنہ جھٹکوں کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ کرپٹو مارکیٹ کی نوعیت ہی ایسی ہے کہ یہاں اچانک قیمتوں میں تیزی سے تبدیلی آ سکتی ہے، جو کہ سرمایہ کاری کے لیے فوائد کے ساتھ ساتھ خطرات بھی رکھتی ہے۔
مستقبل میں، اگر عالمی مالیاتی حالات مستحکم ہوتے ہیں تو بٹ کوائن کی قیمت میں مزید استحکام آ سکتا ہے، لیکن کسی بڑے مالی بحران یا سیاسی غیر یقینی صورتحال کی صورت میں قیمت میں شدید کمی بھی ممکن ہے۔ اس لیے سرمایہ کاروں کو مارکیٹ کی مسلسل نگرانی اور تجزیہ کرتے رہنا ضروری ہے تاکہ وہ بروقت فیصلے کر سکیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے