بٹ کوائن تاجر فیڈ کی شرح سود میں کمی کے بعد 2026 میں بوم کی توقع رکھتے ہیں، کرسمس ریلی کی نہیں

زبان کا انتخاب

بٹ کوائن آپشنز کے تاجروں نے رواں سال کے آخر میں کرسمس ریلی کی توقعات کم کرتے ہوئے اپنی نظریں 2026 کی پہلی سہ ماہی پر مرکوز کر دی ہیں، جہاں وہ 130,000 اور 180,000 ڈالر کی قیمتوں کے اہداف پر دھیان دے رہے ہیں۔ یہ رجحان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں کمی کا اعلان کیا، جس سے مالیاتی مارکیٹوں میں نئی لہریں محسوس کی جا رہی ہیں۔
بٹ کوائن، جو کہ ایک ڈیجیٹل کرنسی ہے اور دنیا بھر میں سرمایہ کاری اور تجارت کے لیے استعمال ہوتی ہے، کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ عام بات ہے۔ ماضی میں اس کے قیمتوں میں تیزی سے اضافے نے سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کی ہے، خاص طور پر جب عالمی معیشت میں غیر یقینی صورتحال بڑھتی ہے۔ فیڈرل ریزرو کی شرح سود کی پالیسی کا کریپٹو مارکیٹ پر گہرا اثر پڑتا ہے، کیونکہ اس سے سرمایہ کاری کے لیے دستیاب رقم اور سرمایہ کاروں کے رجحانات متاثر ہوتے ہیں۔
تاہم، بٹ کوائن تاجروں کا اس بار کا فوکس فوری منافع کی بجائے طویل المدتی بوم پر ہے، جو کہ ان کے مطابق 2026 کے آغاز میں ظاہر ہو سکتا ہے۔ یہ توقعات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ مارکیٹ میں سرمایہ کار اب زیادہ محتاط ہو گئے ہیں اور کرسمس کے موقع پر مختصر مدتی تیزی کی بجائے مستقبل کی بڑی ترقی پر یقین رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، بٹ کوائن کی قیمتوں کا اتار چڑھاؤ اور عالمی اقتصادی عوامل اس امکان کو بھی بڑھاتے ہیں کہ 2026 تک مارکیٹ میں نمایاں تبدیلیاں آ سکتی ہیں۔
اگرچہ بٹ کوائن اور دیگر کریپٹو کرنسیوں کے حوالے سے سرمایہ کاری میں مواقع موجود ہیں، مگر اس کے ساتھ خطرات بھی وابستہ ہیں، جیسے قیمتوں میں غیر متوقع گراوٹ، حکومتی پابندیاں اور عالمی مالیاتی حالات کی تبدیلی۔ اس لیے سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ محتاط رہیں اور مارکیٹ کی مسلسل نگرانی کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش