بٹ کوائن کی قیمت پر طویل مدتی سرمایہ کاروں کی آپشن حکمت عملی کا اثر

زبان کا انتخاب

بٹ کوائن کی اسپوٹ قیمت پر طویل مدتی سرمایہ کاروں کے آپشنز کی فروخت سے مندی کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔ مارکیٹ تجزیہ کار جےف پارک کے مطابق، جو کہ چین کیچر کے تجزیہ کار بھی ہیں، طویل مدتی بٹ کوائن سرمایہ کار جو ‘وہیلز’ یا ‘او جی’ کے طور پر جانے جاتے ہیں، وہ کورڈ کال آپشنز بیچ کر مارکیٹ میں فروخت کا دباؤ پیدا کر رہے ہیں۔ اس حکمت عملی کے باعث مارکیٹ میں بٹ کوائن کی قیمتوں پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔
کورڈ کال آپشنز کی فروخت کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپشن بیچنے والا خریدار کو ایک مقررہ قیمت پر مستقبل میں بٹ کوائن خریدنے کا حق دیتا ہے، مگر خریدار کو یہ حق استعمال کرنا ضروری نہیں ہوتا۔ اس کے بدلے میں بیچنے والے کو ایک پریمیم ملتا ہے۔ جب یہ آپشنز مارکیٹ میں فروخت ہوتے ہیں، تو مارکیٹ بنانے والے (مارکیٹ میکرز) اپنی پوزیشن کو محفوظ بنانے کے لیے اسپوٹ مارکیٹ میں بٹ کوائن فروخت کرتے ہیں تاکہ ممکنہ نقصانات سے بچ سکیں۔ اس عمل کی وجہ سے بٹ کوائن کی قیمتوں میں کمی آتی ہے، حالانکہ روایتی ای ٹی ایف سرمایہ کاروں کی طرف سے طلب مضبوط ہے۔
بٹ کوائن دنیا کی سب سے معروف اور قدیم کرپٹو کرنسی ہے جسے ڈیجیٹل گولڈ بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی قیمت مارکیٹ میں مختلف عوامل سے متاثر ہوتی ہے، جن میں سرمایہ کاروں کی حکمت عملی، عالمی مالیاتی حالات، اور کرپٹو مارکیسی کی عمومی صورتحال شامل ہیں۔ طویل مدتی سرمایہ کار عام طور پر کم قیمت پر خرید کر طویل عرصے کے لیے بٹ کوائن رکھتے ہیں، لیکن آپشنز کی اس طرح کی حکمت عملی مختصر مدتی قیمتوں پر اثر ڈال سکتی ہے۔
اگر یہ رجحان جاری رہا تو بٹ کوائن کی قیمتوں میں مزید اتار چڑھاؤ متوقع ہے، جس سے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی۔ مارکیٹ میں اس قسم کی سرگرمیاں کرپٹو کرنسی کی قیمتوں کی پیچیدگی کو بڑھاتی ہیں اور سرمایہ کاری کے خطرات بھی بڑھ سکتی ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے