سینیٹر سنتھیا لومیس دوبارہ انتخاب نہیں لڑیں گی

زبان کا انتخاب

واشنگٹن میں کرپٹو کرنسی کے سب سے بڑے حمایتیوں میں شمار ہونے والی سینیٹر سنتھیا لومیس نے اعلان کیا ہے کہ وہ دوبارہ انتخاب نہیں لڑیں گی۔ سنتھیا لومیس نے اپنے سیاسی کیریئر کے دوران کرپٹو انڈسٹری کے حق میں کئی اہم قانون سازی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ان کی کوششوں نے کرپٹو کرنسی کے معاملات کو وفاقی سطح پر بہتر بنانے اور اس صنعت کے لیے سازگار قوانین بنانے میں اہم مدد فراہم کی۔
سنتھیا لومیس کا تعلق امریکہ کے وومنگ ریاست سے ہے اور انہیں “بٹ کوائن سینیٹر” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کیونکہ وہ بٹ کوائن کو ایک محفوظ اور قابل بھروسہ اثاثہ سمجھتی ہیں۔ انہوں نے کرپٹو کرنسی کے حوالے سے قانون سازی میں شفافیت، ریگولیشن اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کو اولین ترجیح دی ہے۔ ان کی قیادت میں کئی ایسے بل پیش کیے گئے جن کا مقصد کرپٹو مارکیٹ کو مستحکم بنانا اور اسے روایتی مالیاتی نظام کے ساتھ ہم آہنگ کرنا تھا۔
کرپٹو کرنسی کی دنیا میں تیزی سے بدلتے ہوئے رجحانات اور عالمی مالیاتی بازاروں کی پیچیدگیوں کے پیش نظر سنتھیا لومیس کے اس فیصلے سے اس صنعت میں کچھ غیر یقینی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ ان کی جگہ کون سا رہنما آئے گا اور وہ کرپٹو انڈسٹری کے لیے کس حد تک معاون ہوگا، یہ آنے والے وقت میں دیکھنا ہوگا۔
کرپٹو کرنسی ایک ڈیجیٹل اثاثہ ہے جو تیزی سے دنیا بھر میں مالیاتی نظام کا حصہ بنتی جا رہی ہے۔ امریکہ میں اس کا قانونی دائرہ کار اور ریگولیشن ایک اہم موضوع رہا ہے جس پر قانون ساز ادارے مسلسل غور کر رہے ہیں۔ سنتھیا لومیس کی خدمات نے اس عمل کو آگے بڑھانے میں مدد دی ہے۔
اب کرپٹو کمیونٹی اور سرمایہ کار اس بات پر نظر رکھے ہوئے ہیں کہ آیا سینیٹر لومیس کی جگہ کوئی ایسا رہنما آئے گا جو ان کے وژن اور انڈسٹری کے لیے ان کے جیسے مثبت اقدامات کرے گا یا نہیں۔ اس وقت کرپٹو مارکیٹ میں عالمی سطح پر اتار چڑھاؤ جاری ہے اور ہر نیا سیاسی قدم اس پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے