بٹ کوائن کی مرکزی نوعیت کے حامل کرپٹوکرنسی ایکسچینجز سے بڑے پیمانے پر نکلنے کا رجحان جاری ہے، جو سرمایہ کاروں کے رویے میں ممکنہ تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ وہ اپنی کرپٹو اثاثوں کو طویل مدتی رکھنے یا خود اپنے کنٹرول میں رکھنے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ کوئن گلاس کے تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق، گزشتہ ہفتے کے دوران سینٹرلائزڈ ایکسچینجز سے کل 25,141 سے زائد بٹ کوائن کی نیٹ آؤٹ فلو ریکارڈ کی گئی ہے، جو حالیہ عرصے میں بڑی ہفتہ وار نکاسیوں میں سے ایک ہے۔
سینٹرلائزڈ ایکسچینجز، جو کرپٹو اثاثوں کی خرید و فروخت اور ذخیرہ اندوزی کے لیے مرکزی پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں، عام طور پر صارفین کے لیے آسانی اور لیکوئڈیٹی فراہم کرتے ہیں، لیکن ان پر صارفین کا مکمل کنٹرول نہیں ہوتا۔ اس لیے کرپٹو مارکیٹ کے ماہرین اسے ایک اہم اشارہ سمجھتے ہیں جب بڑی تعداد میں بٹ کوائن ایکسچینجز سے باہر منتقل کیا جاتا ہے، کیونکہ یہ سرمایہ کاروں کی جانب سے اپنے اثاثوں کو زیادہ محفوظ یا خود مختار طریقے سے رکھنے کی کوشش کی عکاسی کرتا ہے۔
اس رجحان کے پیچھے مختلف عوامل ہو سکتے ہیں جیسے مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال، ہیکنگ کے خدشات، یا بڑھتی ہوئی دلچسپی ڈی سینٹرلائزڈ فنانس (DeFi) پلیٹ فارمز اور ہارڈ ویئر والٹس میں۔ اس کے علاوہ، اس طرح کا اقدام بٹ کوائن کے ذخیرہ کرنے کے طویل مدتی رجحان کی طرف بھی اشارہ ہو سکتا ہے، جو قیمت کی استحکام اور مستقبل کی قدر میں اضافے کی توقع کا اظہار کرتا ہے۔
کرپٹو کرنسی کی دنیا میں بٹ کوائن کو سب سے زیادہ قابل اعتماد اور مقبول ڈیجیٹل اثاثہ سمجھا جاتا ہے، اور اس کی مارکیٹ کی حرکتیں عالمی مالیاتی منڈیوں پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔ اس لیے سینٹرلائزڈ ایکسچینجز سے اتنے بڑے پیمانے پر بٹ کوائن کا نکلنا سرمایہ کاروں کی حکمت عملی میں تبدیلی کی علامت ہو سکتا ہے، جس سے مارکیٹ میں لیکوئڈیٹی پر اثر پڑ سکتا ہے اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا امکان بڑھ سکتا ہے۔
آئندہ دنوں میں یہ دیکھا جائے گا کہ آیا یہ رجحان جاری رہتا ہے یا نہیں، اور اس کے نتیجے میں بٹ کوائن کی مارکیٹ پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، خاص طور پر جب عالمی کرپٹو مارکیٹ مسلسل تبدیلی کے مراحل سے گزر رہی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance