بٹ کوائن کی قیمت 89,000 ڈالر سے تجاوز، امریکی مارکیٹ میں نایاب اضافہ

زبان کا انتخاب

بٹ کوائن کی قیمت نے امریکی تجارتی دن میں 89,000 ڈالر کی سطح کو عبور کر لیا ہے جو حالیہ عرصے میں ایک نایاب مثبت حرکت کے طور پر سامنے آئی ہے۔ مارکیٹ کے کھلے ہوئے سود کی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس اضافے کی بنیادی وجہ نئے خریداروں کا مارکیٹ میں داخل ہونا نہیں بلکہ شارٹ پوزیشن رکھنے والے تاجروں کی اپنی پوزیشنز بند کرنا ہے، جسے شارٹ کورنگ کہا جاتا ہے۔
بٹ کوائن، جو کہ دنیا کی سب سے پہلی اور معروف کرپٹو کرنسی ہے، نے اپنی غیر یقینی اور اتار چڑھاؤ والی قیمتوں کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ گذشتہ سالوں میں، بٹ کوائن کی قیمتوں میں شدید اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا ہے، جس کی وجہ عالمی مالیاتی حالات، حکومتی ضوابط، اور مارکیٹ کے جذبات میں تبدیلیاں رہی ہیں۔
کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں شارٹ کورنگ ایک عام رجحان ہے، جس میں سرمایہ کار وہ سودے بند کرتے ہیں جن میں انہوں نے قیمت گرنے کی توقع کی ہو، جب قیمت اچانک بڑھنے لگتی ہے۔ اس عمل سے عارضی طور پر قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے، لیکن یہ طویل مدتی رجحان کی نشاندہی نہیں کرتا۔
اگرچہ یہ اضافہ بٹ کوائن کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے، مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ کرپٹو مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کی گنجائش ہمیشہ موجود رہتی ہے، اس لیے سرمایہ کاروں کو محتاط رہنا چاہیے۔ آئندہ دنوں میں مارکیٹ کی سمت کا انحصار عالمی مالیاتی حالات، ٹیکنالوجی میں پیش رفت، اور حکومتی پالیسیوں پر ہوگا۔
بٹ کوائن کی یہ حالیہ قیمت میں بہتری سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کی علامت بھی ہو سکتی ہے، تاہم کرپٹو کرنسی کی نوعیت کے پیش نظر طویل مدتی استحکام کے لیے مزید مثبت عوامل کی ضرورت ہوگی۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے