بٹ کوائن کی قیمت آج 87,000 ڈالر کے قریب مستحکم رہی، تاہم کریپٹو کرنسی مارکیٹ میں خوف و ہراس کی فضا واضح ہو گئی ہے۔ کریپٹو فیئر اینڈ گریڈ انڈیکس میں نمایاں کمی آئی ہے اور یہ 100 میں سے 11 کی سطح پر پہنچ گیا ہے جو سرمایہ کاروں کے درمیان انتہائی خوف کی علامت ہے۔
مارکیٹ کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، بٹ کوائن کی قیمت 24 گھنٹوں میں تقریباً 2 فیصد بڑھ کر 87,696 ڈالر پر پہنچ گئی ہے، تاہم یہ اپنے سات روزہ بلند ترین مقام 87,918 ڈالر سے محض 0.2 فیصد نیچے ہے۔ گزشتہ روز بٹ کوائن کی قیمت 90,000 ڈالر سے نیچے گرتے ہوئے 85,000 ڈالر کے وسطی حصے تک آ گئی تھی۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں بٹ کوائن کی تجارتی حجم تقریباً 51 ارب ڈالر رہی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مارکیٹ میں سرگرمی جاری ہے لیکن کوئی واضح رجحان قائم نہیں ہے۔ بٹ کوائن کی مجموعی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 1.75 ٹریلین ڈالر کی سطح پر ہے، جو گزشتہ دنوں کے مقابلے میں 2 فیصد اضافہ ہے۔
فیئر اینڈ گریڈ انڈیکس ایک ایسا مرکب ہے جو مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ، حجم، سوشل میڈیا رجحانات اور مارکیٹ کی حرکت کو دیکھ کر سرمایہ کاروں کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ اس انڈیکس کی موجودہ انتہائی خوفناک سطح عام طور پر مارکیٹ کے نچلے مقام کی نشاندہی کرتی ہے، اگرچہ اس کا وقت واضح نہیں ہوتا۔
بٹ کوائن کی قیمت میں حالیہ کمی کا تعلق ہفتہ وار کم لیکویڈیٹی اور بازار میں کم خریداروں کے ساتھ ہے، جس نے اتار چڑھاؤ کو بڑھا دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے کی بلند ترین سطح سے قیمت میں کمی نے اکتوبر کے بعد سب سے تیز رفتار کمی کا منظر پیش کیا ہے۔ دیگر بڑی کرپٹو کرنسیاں بھی بٹ کوائن کی کمزوری کی عکاسی کر رہی ہیں، جب کہ بٹ کوائن کی مارکیٹ ڈومیننس 57 فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے جس سے سرمایہ کار نسبتا محفوظ اثاثوں کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔
عالمی مالیاتی منظر نامے میں جاپان کے بینک کی ممکنہ سود کی شرح میں اضافہ بھی مارکیٹ کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے، کیونکہ یہ اقدامات عالمی سرمایہ کاری کے رجحانات پر اثر انداز ہو سکتے ہیں، جس میں کرپٹو مارکیٹس پر منفی دباؤ پڑنے کا امکان ہے۔
تکنیکی لحاظ سے، بٹ کوائن کی قیمت کے لیے 85,000 ڈالر کا درمیانی زون اہم سپورٹ کا کردار ادا کر رہا ہے۔ اگر قیمت اس سطح سے نیچے گرتی ہے تو مزید کمی کا خدشہ ہے، جبکہ موجودہ سطح پر قائم رہنے سے مارکیٹ میں استحکام کا اشارہ ملے گا۔
اگرچہ موجودہ مارکیٹ کا ماحول مخدوش ہے، لیکن طویل مدتی سرمایہ کار اب بھی بٹ کوائن کی بڑھتی ہوئی قبولیت اور اس کے ممکنہ فوائد پر یقین رکھتے ہیں، خاص طور پر جب ادارہ جاتی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے اور ریگولیٹری وضاحتیں بہتر ہو رہی ہیں۔
اس دوران، بٹ وائز کے ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بٹ کوائن اپنی تاریخی چار سالہ مارکیٹ سائیکل سے باہر نکل کر 2026 میں نئے ریکارڈ ہائی تک پہنچ سکتا ہے اور اس کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا جائے گا۔
فی الحال، بٹ کوائن کی قیمت 87,706 ڈالر کے قریب ہے، جو مارکیٹ میں خوف اور امید کے درمیان ایک نازک توازن کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: bitcoinmagazine