بٹ کوائن کی قیمت 2035 تک 1.4 ملین ڈالر تک پہنچنے کا امکان، ماہرین کا اندازہ

زبان کا انتخاب

نئی قیمت ماڈلنگ کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت 2035 تک فی سکے 1.4 ملین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے، جو کہ ایک محتاط اندازہ ہے۔ اس کے علاوہ، بُل مارکیٹ کی صورت میں یہ قیمت اس سے بھی کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ بٹ کوائن، جو کہ ایک ڈیجیٹل کرپٹوکرنسی ہے، نے گزشتہ کئی برسوں میں سرمایہ کاری کے لحاظ سے زبردست مقبولیت حاصل کی ہے اور اسے اکثر ڈیجیٹل گولڈ کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔
بٹ کوائن کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور اس کی مقبولیت نے سرمایہ کاروں اور ماہرین کو اس کے مستقبل کے بارے میں مختلف پیش گوئیاں کرنے پر مجبور کیا ہے۔ بٹ کوائن کی قیمت میں اضافے کی بنیادی وجوہات میں اس کی محدود فراہمی، بڑھتی ہوئی طلب، اور عالمی مالیاتی نظام میں غیر یقینی صورتحال شامل ہیں۔ دیگر عوامل جیسے تکنیکی ترقیات، ریگولیٹری ماحول، اور عالمی معیشت کے حالات بھی اس کے داموں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
گزشتہ دہائی میں بٹ کوائن نے متعدد اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں، مگر اس کی مجموعی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس نے اسے سرمایہ کاری کے لیے ایک دلچسپ انتخاب بنایا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ کرپٹو کرنسی اپنی موجودہ رفتار سے ترقی کرتی رہی تو 2035 تک اس کی قیمت 1.4 ملین ڈالر فی سکے تک پہنچ سکتی ہے، جو کہ سرمایہ کاروں کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوگی۔
تاہم، کرپٹو کرنسی مارکیٹ کی غیر یقینی نوعیت اور ریگولیٹری پابندیاں بھی خطرات میں شامل ہیں، جو قیمتوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔ سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ محتاط رہیں اور مارکیٹ کی صورتحال کو گہرائی سے سمجھ کر فیصلہ کریں۔
بٹ کوائن کی اس ممکنہ قیمت بڑھوتری نے عالمی سرمایہ کاری کے منظرنامے کو بدلنے کی صلاحیت رکھی ہے، جس سے نہ صرف سرمایہ کار بلکہ مالیاتی ادارے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے