بٹ کوائن میں تیزی، جاپان کی شرح سود میں اضافہ کے بعد بھی مارکیٹ میں اعتماد برقرار

زبان کا انتخاب

جمعہ کو بٹ کوائن کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، حالانکہ جاپان کے مرکزی بینک نے شرح سود کو تقریباً 0.75 فیصد تک بڑھا کر پچھلے 30 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا۔ اس اقدام کے باوجود سرمایہ کاروں نے اسے کرپٹو کرنسی اور دیگر رسک اثاثوں کے لیے مثبت قرار دیا، جس کے نتیجے میں بٹ کوائن نے تقریباً 2.5 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 88,000 ڈالر کی سطح دوبارہ حاصل کی۔
جاپان کی جانب سے شرح سود میں یہ اضافہ ملک کی طویل عرصے سے جاری انتہائی کم شرح سود کی پالیسی کا خاتمہ ہے، جو 1990 کی دہائی کے وسط کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ عام طور پر شرح سود میں اضافہ مارکیٹ کے لیے منفی سمجھا جاتا ہے مگر اس بار سرمایہ کاروں نے اسے جاپان کی مالی اور سیاسی مشکلات کی وجہ سے محدود سختی کے طور پر دیکھا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جاپان مزید شرح سود میں اضافہ کرنے سے قاصر ہے کیونکہ حکومت کے 140 ارب ڈالر کے مالیاتی محرکات کے باعث سود کی ادائیگیوں میں اضافہ ملک کی معیشت کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
سابق بٹ میکس کے سی ای او آرتھر ہیز نے کہا ہے کہ جاپان کی یہ پالیسی منفی حقیقی شرح سود کی واضح حکمت عملی ہے، اور انہوں نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ جاپانی ین کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 200 تک گر سکتی ہے، جس سے سرمایہ کاری بٹ کوائن جیسے سخت اثاثوں کی طرف رجوع کرے گی۔
بٹ کوائن کی قیمت میں یہ اضافہ امریکہ کے اسٹاک مارکیٹ فیوچرز میں بھی بہتری کے ساتھ سامنے آیا۔ ناسڈیک 100 اور ایس اینڈ پی 500 کے فیوچرز میں اضافہ کی وجہ سے عالمی سرمایہ کاروں کے درمیان رسک لینے کا رجحان بڑھا ہے، جس سے بٹ کوائن کی قیمت کو بھی سہارا ملا ہے۔
تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بٹ کوائن ابھی مکمل طور پر مستحکم نہیں ہوا اور قیمت میں مزید اتار چڑھاؤ کا امکان موجود ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 81,000 ڈالر کی سطح اہم سپورٹ ہے، اور اس سے نیچے گرنے کی صورت میں قیمت میں مزید کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔
مجموعی طور پر، جاپان کی حالیہ شرح سود میں اضافہ عالمی مالیاتی پالیسیوں میں نرمی کی توقعات کے ساتھ ملا کر بٹ کوائن کے لیے طویل مدتی مثبت ماحول فراہم کر رہا ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو کچھ حد تک اعتماد ملا ہے کہ کرپٹو مارکیٹ مستقبل میں بہتر کارکردگی دکھا سکتی ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش