بٹ کوائن کی قیمت 65 ہزار ڈالر یا اس سے نیچے جا سکتی ہے، ای ٹی ایچ، ایکس آر پی، اے ڈی اے سمیت دیگر کرپٹو کرنسیز کے لیے خطرات

زبان کا انتخاب

ایم ایس سی آئی نے اسٹریٹیجی انک کو اپنی بڑی ایکویٹی انڈیکسز سے نکالنے پر غور شروع کر دیا ہے کیونکہ اس کمپنی کے پاس بڑی مقدار میں بٹ کوائن موجود ہے۔ مالی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے چھوٹے سرمایہ کاروں میں خوف پیدا ہو سکتا ہے اور مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال بڑھ سکتی ہے۔ اس فیصلے کا اثر نہ صرف اسٹریٹیجی انک پر ہوگا بلکہ مجموعی طور پر بٹ کوائن اور دیگر اہم کرپٹو کرنسیز جیسے ایتھیریم، ریپل (ایکس آر پی)، کارڈانو (اے ڈی اے) پر بھی پڑ سکتا ہے۔
بٹ کوائن دنیا کی سب سے مشہور اور قیمتی کرپٹو کرنسی ہے جس کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سرمایہ کاروں کے لیے ایک بڑا چیلنج رہا ہے۔ حالیہ مہینوں میں، بٹ کوائن کی قیمت میں شدید کمی دیکھی گئی ہے، جس کی وجہ سے دوسری بڑی کرپٹو کرنسیز کی قیمتیں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ اس صورتحال میں، ایم ایس سی آئی کا یہ اقدام مارکیٹ کی مزید ناہمواری کا سبب بن سکتا ہے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو کمزور کر سکتا ہے۔
ایم ایس سی آئی ایک عالمی ادارہ ہے جو مختلف اسٹاک انڈیکسز تیار کرتا ہے اور عالمی سرمایہ کار اس کے انڈیکسز کو مارکیٹ کی کارکردگی کے معیار کے طور پر دیکھتے ہیں۔ اگر کسی کمپنی کو انڈیکس سے نکال دیا جائے تو اس کے حصص کی قیمت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے کیونکہ بڑے سرمایہ کار اور فنڈز اس کمپنی میں سرمایہ کاری کم کر سکتے ہیں۔
کرپٹو کرنسی مارکیٹ پہلے ہی مختلف عوامل کی وجہ سے غیر مستحکم ہے، جن میں حکومتی قوانین، عالمی اقتصادی حالات، اور تکنیکی مسائل شامل ہیں۔ اگر بٹ کوائن کی قیمت مزید نیچے گرتی ہے تو اس کا اثر ایتھیریم، ایکس آر پی، اور کارڈانو جیسے دیگر بڑے ٹوکنز پر بھی پڑ سکتا ہے، جو کہ مارکیٹ کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔
مستقبل میں، سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے اور مارکیٹ کی صورتحال کو قریب سے دیکھنے کی ضرورت ہوگی تاکہ وہ اچانک اتار چڑھاؤ سے محفوظ رہ سکیں۔ اس کے علاوہ، کرپٹو کرنسی مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کو کم کرنے کے لیے منظم حکومتی پالیسیاں اور شفاف قوانین بھی ضروری ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش