بٹ کوائن مارکیٹ کو 30 فیصد کمی کے باعث دباؤ کا سامنا

زبان کا انتخاب

بٹ کوائن مارکیٹ میں حالیہ دنوں میں تقریباً 30 فیصد کی گراوٹ نے سرمایہ کاروں اور مارکیٹ کے شرکاء کے درمیان تشویش پیدا کر دی ہے۔ معروف تجزیہ کار آکسل ایڈلر جونیئر نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ بٹ کوائن کی قیمتوں میں یہ کمی ایک اصلاحی مرحلہ ہے، جس کے دوران مارکیٹ مقامی دباؤ کا شکار ہے اور سرمایہ کار اپنے نقصانات کا ادراک کر رہے ہیں۔
آن چین اشارے جیسے STH SOPR اور P/L Block اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ مارکیٹ میں موجود سرمایہ کار نقصان اٹھا رہے ہیں، جس سے بٹ کوائن کی قیمتوں پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔ یہ اشارے مارکیٹ کی صحت اور سرمایہ کاروں کی سرگرمیوں کا تجزیہ کرنے میں مدد دیتے ہیں اور موجودہ حالات میں ان کا رجحان مندی کی طرف ہے۔
بٹ کوائن، جو دنیا کا سب سے بڑا اور معروف کرپٹو کرنسی ہے، گزشتہ دہائی میں تیزی سے مقبول ہوا ہے اور اس کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ عام بات ہے۔ اس کرپٹو کرنسی کی قیمتوں میں گراوٹ یا اضافہ عالمی مالیاتی منڈیوں پر بھی اثر انداز ہوتا ہے کیونکہ اس کا حجم اور سرمایہ کاری کی مقدار بہت زیادہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اصلاحی مرحلہ عموماً مارکیٹ کی صحت مندی کے لیے ضروری ہوتا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو قیمتوں کی زیادتی سے بچایا جا سکے اور مارکیٹ میں استحکام آئے۔ تاہم، سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ کرپٹو مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ تیز اور غیر متوقع ہو سکتا ہے، جو کہ سرمایہ کاری میں خطرات کو بڑھا دیتا ہے۔
آگے کے دنوں میں بٹ کوائن کی قیمتوں کے رجحان کا انحصار عالمی مالیاتی حالات، سرمایہ کاری کے رجحانات اور تکنیکی اشاروں پر ہوگا۔ مارکیٹ میں استحکام واپس آنے پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو سکتا ہے، لیکن اس دوران محتاط رویہ اپنانا ضروری ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش