بٹ کوائن مارکیٹ میں آن چین ڈیٹا کی تازہ ترین رپورٹس نے ظاہر کیا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے مارکیٹ میں وہی علامات سامنے آ رہی ہیں جو 2022 کے شروع میں دیکھی گئی تھیں۔ ڈیٹا فراہم کرنے والی کمپنی گلاس نوڈ کی ہفتہ وار خبرنامہ میں بتایا گیا ہے کہ نقصان میں موجود بٹ کوائن کی مقدار میں اضافہ، مارکیٹ میں کمزور فوری طلب اور ڈیرویٹیوز (معاہدات) میں محتاط رویہ جیسے عوامل مارکیٹ پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔
بٹ کوائن، جو کہ دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی ہے، کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اس کی مارکیٹ کی پیچیدگی اور سرمایہ کاروں کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ آن چین ڈیٹا سے مراد وہ معلومات ہیں جو بلاک چین پر براہ راست دستیاب ہوتی ہیں، جیسے کہ ٹرانزیکشن کی تعداد، نقصان میں موجود سکے، اور سرمایہ کاروں کی سرگرمیاں۔ گلاس نوڈ جیسے تجزیاتی ادارے ان اعداد و شمار کو جمع کر کے مارکیٹ کی صحت اور ممکنہ رجحانات کا جائزہ لیتے ہیں۔
اس وقت بٹ کوائن کی سپلائی میں زیادہ حصے کے نقصان میں ہونے کا مطلب ہے کہ مارکیٹ میں ایسے سکے زیادہ ہیں جن کی موجودہ قیمت ان کے خریداروں کی قیمت سے کم ہے۔ اس کے علاوہ، نقدی خریداری میں کمی اور مشتقاتی معاہدات میں سرمایہ کاروں کا محتاط رویہ بھی مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ صورتحال سرمایہ کاروں کے لیے چیلنجنگ ہو سکتی ہے کیونکہ اس کا مطلب ہے کہ مارکیٹ میں استحکام کم ہے اور ممکنہ طور پر مزید قیمتوں میں کمی کا خطرہ موجود ہے۔ تاہم، کرپٹو کرنسی مارکیٹ کی فطرت میں تیزی اور کمی دونوں شامل ہوتی ہیں، اور اس طرح کے دباؤ کے بعد اکثر مارکیٹ میں نئی بحالی کے امکانات بھی ہوتے ہیں۔
بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیز کی مارکیٹ دنیا بھر میں سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، جہاں عالمی معاشی حالات، ریگولیٹری تبدیلیاں، اور تکنیکی پیش رفت مارکیٹ کے رجحانات پر گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ایسے میں آن چین ڈیٹا کی مدد سے مارکیٹ کی نگرانی اور تجزیہ سرمایہ کاروں کو بہتر فیصلے کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk