امریکی فیڈرل ریزرو نے 2025 میں اپنی تیسری شرح سود میں کمی کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد بٹ کوائن اور ایتھیریم جیسی معروف کرپٹو کرنسیاں متذبذب رفتار سے تجارت کرتی نظر آئیں۔ شرح سود میں اس قسم کی کمی کا مقصد معیشت کو تحریک دینا اور سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینا ہوتا ہے، لیکن اس کے فوری اثرات کرپٹو مارکیٹ میں مختلف قسم کے ردعمل کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔
فیڈرل ریزرو کی طرف سے شرح سود میں کمی کا فیصلہ عمومی توقعات کے مطابق تھا کیونکہ مرکزی بینک نے گزشتہ سالوں میں معیشت کی رفتار کو مدنظر رکھتے ہوئے متعدد مرتبہ شرح سود میں تبدیلی کی ہے۔ شرح سود میں کمی سے روایتی مالیاتی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھ جاتے ہیں، جس سے بعض اوقات کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ آتا ہے کیونکہ سرمایہ کار اپنی سرمایہ کاری کے متبادل راستے تلاش کرتے ہیں۔
بٹ کوائن اور ایتھیریم، جو کہ دنیا کی دو بڑی کرپٹو کرنسیاں ہیں، نے حالیہ دنوں میں شرح سود کی اس کمی کے اعلان کے بعد مختلف ردعمل دکھایا ہے۔ اگرچہ بعض سرمایہ کاروں نے اسے مثبت موقع سمجھ کر خریداری کی، تو کچھ نے غیر یقینی صورتحال کے باعث محتاط رویہ اختیار کیا۔ کرپٹو کرنسیوں کی قیمتیں عام طور پر عالمی مالیاتی پالیسیوں اور معیشتی حالات سے متاثر ہوتی ہیں، اور فیڈرل ریزرو کی اس قسم کی پالیسی تبدیلیاں مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا باعث بن سکتی ہیں۔
کرپٹو مارکیٹ کی غیر مستحکم نوعیت کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو مستقبل میں بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی کیونکہ شرح سود میں مزید تبدیلیاں یا دیگر عالمی معاشی عوامل قیمتوں پر اثر ڈال سکتے ہیں۔ اس صورتحال میں، کرپٹو کرنسیوں کا مستقبل معیشتی پالیسیوں اور عالمی مالیاتی حالات پر منحصر رہے گا۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt