کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں بٹ کوائن اور ایتھر کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا، جبکہ ٹریڈرز نے بڑے کیپٹلائزیشن والے اثاثوں میں سرمایہ کاری کو ترجیح دی۔ اس دوران، اوریکل کارپوریشن کے شیئرز میں مصنوعی ذہانت سے متعلق خدشات کے باعث نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے مارکیٹ میں غیر یقینی کی فضا پیدا ہوئی ہے۔ سرمایہ کار اس وقت اگلی شرح سود میں ممکنہ کمی کی لہر پر نظر رکھے ہوئے ہیں جو کہ عالمی معیشت پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
بٹ کوائن اور ایتھر، جو کہ کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے دو سب سے بڑے اور معروف کرپٹو اثاثے ہیں، عام طور پر مارکیٹ کی مجموعی سمت کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں عالمی اقتصادی حالات اور مصنوعی ذہانت کی ترقیات نے مالیاتی مارکیٹس میں اتار چڑھاؤ کو بڑھا دیا ہے، جس کے باعث سرمایہ کار محتاط نظر آ رہے ہیں اور زیادہ تر اثاثے بڑے اور مستحکم کمپنیوں یا کرپٹو کرنسیوں میں منتقل کر رہے ہیں۔
اوریکل، ایک مشہور ٹیکنالوجی کمپنی ہے جو ڈیٹا بیس سافٹ ویئر اور کلاؤڈ سروسز فراہم کرتی ہے، اس کے شیئرز میں کمی کی وجہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں پیدا شدہ خدشات اور مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کو قرار دیا جا رہا ہے۔ ایسے حالات میں سرمایہ کار عموماً کم رسک والے اثاثوں کی جانب رجوع کرتے ہیں تاکہ ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے۔
مارکیٹ مبصرین کا کہنا ہے کہ شرح سود میں کمی کی اگلی لہر اگر سامنے آئی تو اس سے سرمایہ کاری کی راہیں ہموار ہو سکتی ہیں، جس سے کرپٹو کرنسیوں اور دیگر مالیاتی اثاثوں کی قیمتوں میں مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ تاہم، عالمی معیشت میں جاری غیر یقینی صورتحال اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے بدلتے رجحانات سرمایہ کاروں کے لیے چیلنجز بھی پیدا کر سکتے ہیں۔
اس وقت سرمایہ کاروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ مارکیٹ کے موجودہ رجحانات کو سمجھتے ہوئے محتاط حکمت عملی اپنائیں اور اچانک تبدیلیوں سے بچاؤ کے لیے اپنے پورٹ فولیو کو متنوع بنائیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk