کرپٹو کرنسی کی سرمایہ کاری کے شعبے میں حالیہ ہفتوں کے دوران بٹ کوائن ای ٹی ایفز میں سرمایہ کاری میں واضح اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ ایتھریم ای ٹی ایفز سے سرمایہ کی واپسی کا رجحان جاری ہے۔ چین کی ایک معروف تحقیقاتی فرم، چین کیچر، کے مطابق لوکان چین کے ڈیٹا مانیٹرنگ سے پتہ چلتا ہے کہ دس بٹ کوائن ای ٹی ایفز میں مجموعی طور پر 2,411 بٹ کوائن کی خالص سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ اس کے برعکس، نو ایتھریم ای ٹی ایفز میں 36,108 ایتھریم کی خالص واپسی ریکارڈ کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں، سولانا (SOL) ای ٹی ایفز میں بھی 280,620 سولانا کے خالص سرمایہ کاری کے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
ای ٹی ایف، یا ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز، سرمایہ کاروں کو آسان طریقے سے کرپٹو کرنسیز میں سرمایہ کاری کا موقع فراہم کرتے ہیں، جو کہ روایتی اسٹاک مارکیٹ کی طرح بآسانی خریدو فروخت کی جا سکتی ہے۔ بٹ کوائن، جو کہ دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی ہے، کی مقبولیت میں اضافہ اس کی بڑھتی ہوئی قبولیت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ دوسری جانب، ایتھریم، جو کہ اسمارٹ کنٹریکٹس اور ڈیسینٹرلائزڈ ایپلیکیشنز کی بنیاد ہے، میں سرمایہ کی کمی ممکنہ طور پر مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ یا سرمایہ کاروں کی حکمت عملی میں تبدیلی کی وجہ ہو سکتی ہے۔
سولانا، جو کہ تیز رفتار اور کم فیس والی بلاکچین پروجیکٹس میں سے ایک ہے، میں سرمایہ کاری کا اضافہ اس کی تکنیکی صلاحیتوں اور بڑھتی ہوئی مقبولیت کا مظہر ہے۔ یہ تبدیلیاں کرپٹو مارکیٹ میں مختلف کرپٹو اثاثوں کی مانگ اور سرمایہ کاری کے رجحانات کی سمت کو واضح کرتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحانات سرمایہ کاروں کے اعتماد میں فرق اور کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے اندر متوازن تبدیلیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ آئندہ چند ماہ میں مارکیٹ کی صورتحال اور حکومتی پالیسیوں میں تبدیلیوں کے پیش نظر یہ رجحانات مزید بھی واضح ہو سکتے ہیں، جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance