بٹ کوائن کے ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ای ٹی ایفز) نے حالیہ عرصے میں 352 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے، جو مارکیٹ میں مندی کے رجحان کے کم ہونے کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس سرمایہ کاری میں اضافہ اس بات کا اشارہ ہے کہ سرمایہ کاروں کی تشویش کم ہوگئی ہے اور وہ بٹ کوائن میں اعتماد دکھا رہے ہیں۔ دوسری طرف، کرپٹو کرنسی ایکس آر پی کے فنڈز بھی سرمایہ کاروں کے درمیان مقبولیت برقرار رکھے ہوئے ہیں، جو اس کرپٹو اثاثے کی مضبوط طلب کو ظاہر کرتا ہے۔
بٹ کوائن ای ٹی ایفز ایسے مالیاتی آلات ہیں جو بٹ کوائن کی قیمتوں کو فالو کرتے ہیں اور سرمایہ کاروں کو بٹ کوائن میں براہ راست خرید و فروخت کے بغیر سرمایہ کاری کرنے کا موقع دیتے ہیں۔ یہ ای ٹی ایفز سرمایہ کاروں کے لیے آسانی پیدا کرتے ہیں اور کرپٹو مارکیٹ میں شفافیت اور ریگولیٹری منظوری کے امکانات بڑھاتے ہیں۔ بٹ کوائن، جو کہ سب سے معروف اور قدیم ترین کرپٹو کرنسی ہے، نے گزشتہ برسوں میں متعدد اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں، لیکن ای ٹی ایفز کی مقبولیت بڑھنے سے اس کی قانونی اور مالیاتی قبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔
ایک وقت میں جب کرپٹو مارکیٹ میں مندی کا زور تھا، سرمایہ کاروں نے محتاط رویہ اپنایا تھا، تاہم اب اس رجحان میں کمی آنا ظاہر کرتا ہے کہ مارکیٹ میں اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ دوسری جانب ایکس آر پی، جو کہ ریپل نیٹ ورک کی کرپٹو کرنسی ہے، اپنی تیز رفتار اور کم لاگت والی ٹرانزیکشن کی خصوصیات کے باعث سرمایہ کاروں میں پسندیدہ بنی ہوئی ہے۔ اس کی قانونی پیچیدگیوں کے باوجود، جس میں امریکی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) کے ساتھ زیر التوا مقدمات شامل ہیں، اس کی سرمایہ کاری میں دلچسپی کم نہیں ہوئی۔
کرپٹو مارکیٹ کی غیر مستحکم نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ قیمتوں میں اچانک تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔ تاہم، بٹ کوائن ای ٹی ایفز میں سرمایہ کاری کا بڑھتا ہوا رجحان اور ایکس آر پی فنڈز کی مقبولیت کرپٹو کرنسیوں کی طویل مدتی قبولیت کی مثبت علامت سمجھی جا رہی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt