بٹ کوائن ای ٹی ایفز میں دو ہفتوں کی سب سے بڑی کمی، 194 ملین ڈالر کی نکاسی

زبان کا انتخاب

بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ای ٹی ایفز) میں حالیہ دنوں کے دوران 194 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری نکاسی ہوئی ہے جو پچھلے دو ہفتوں میں سب سے بڑی کمی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ ادارہ جاتی سرمایہ کار اپنی لیوریجڈ پوزیشنز اور بیسس ٹریڈز کو کم کر رہے ہیں۔
بٹ کوائن ای ٹی ایفز ایسے مالیاتی آلات ہیں جو سرمایہ کاروں کو بٹ کوائن کی قیمت میں تبدیلیوں میں حصہ لینے کا موقع دیتے ہیں بغیر اس کے کہ وہ خود کرپٹو کرنسی خریدیں یا سنبھالیں۔ یہ ای ٹی ایفز سرمایہ کاری کو آسان اور محفوظ بنانے میں مددگار تصور کیے جاتے ہیں، خاص طور پر ان سرمایہ کاروں کے لیے جو براہ راست کرپٹو مارکیٹ میں داخل ہونا چاہتے ہیں مگر روایتی مالیاتی نظام کے تحت کام کرتے ہیں۔
لیوریجڈ پوزیشنز وہ سرمایہ کاری ہوتی ہیں جہاں سرمایہ کار قرض لے کر اپنی پوزیشن کو بڑھاتے ہیں تاکہ ممکنہ منافع کو زیادہ کر سکیں، لیکن اس کے ساتھ خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ بیسس ٹریڈز ایک حکمت عملی ہے جس میں مختلف مارکیٹوں یا آلات کے درمیان قیمتوں کے فرق سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔ اس قسم کی سرمایہ کاری میں تبدیلیاں کرپٹو مارکیٹ میں ممکنہ اتار چڑھاؤ کی نشاندہی کر سکتی ہیں۔
بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیاں گزشتہ کچھ عرصے میں بڑی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی ہیں، جس کی وجہ عالمی مالیاتی حالات، ریگولیٹری خدشات اور سرمایہ کاروں کا اعتماد ہے۔ ان حالات میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی جانب سے پوزیشنز کی ایڈجسٹمنٹ معمول کی بات ہے تاکہ وہ مارکیٹ کے خطرات سے خود کو محفوظ رکھ سکیں۔
اگر یہ رجحان جاری رہا تو بٹ کوائن ای ٹی ایفز میں مزید سرمایہ کاری میں کمی آ سکتی ہے، جس کا اثر بٹ کوائن کی قیمت پر بھی پڑ سکتا ہے۔ سرمایہ کاروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ مارکیٹ کے ان اشاروں کو سمجھیں اور محتاط فیصلہ کریں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے