اتوار کو بٹ کوائن کی قیمت 90 ہزار ڈالر کے نیچے مستحکم رہی کیونکہ کم لیکویڈیٹی، دیگر کرپٹو کرنسیوں کی کمزوری اور امریکہ سمیت دنیا بھر میں جاری اہم معاشی ڈیٹا کے اجراء کی توقع نے سرمایہ کاروں کی خطرے کی طلب کو کم کر دیا ہے۔ بٹ کوائن، جو دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی ہے، گزشتہ چند مہینوں میں غیر مستحکم حرکتوں کا شکار رہی ہے، جس کی وجہ عالمی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی صورتحال اور حکومتی پالیسیاں ہیں۔
کرپٹو مارکیٹ میں بٹ کوائن کی پوزیشن اکثر دیگر متبادل کرنسیوں کی کارکردگی سے متاثر ہوتی ہے، اور اس وقت متبادل کرنسیوں کی کمزوری سے مارکیٹ پر منفی اثر پڑا ہے۔ اس کے علاوہ، عالمی سطح پر اقتصادی اعداد و شمار اور امریکی مالیاتی پالیسیوں سے متعلقہ خبریں مارکیٹ کی سمت کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، جس کی وجہ سے سرمایہ کار زیادہ محتاط رویہ اختیار کر رہے ہیں۔
بٹ کوائن کی قیمت میں اس طرح کی ہلچل سرمایہ کاروں کے لیے خطرات اور مواقع دونوں کو بڑھا دیتی ہے۔ اگر عالمی معاشی حالات مستحکم رہتے ہیں اور مثبت ڈیٹا سامنے آتا ہے تو بٹ کوائن کی قیمت میں بہتری کی توقع کی جا سکتی ہے۔ تاہم، اگر معاشی غیر یقینی صورتحال برقرار رہتی ہے تو کرپٹو مارکیٹ میں مزید اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا تعلق نہ صرف تکنیکی عوامل بلکہ عالمی معاشی حالات اور حکومتی پالیسیوں سے بھی گہرا ہے، اس لیے سرمایہ کاروں کو خبردار رہنا چاہیے اور مناسب حکمت عملی کے تحت سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk