بٹ کوائن کی قیمت میں حالیہ دنوں کے دوران کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے جہاں مارکیٹ کے ماہرین نے $81.3 ہزار کو ایک اہم حد قرار دیا ہے۔ اس قیمت کو گلاس نوڈ کے “ٹریو مارکیٹ مین” انڈیکس میں کلیدی کرنسی کی حیثیت حاصل ہے جسے سرمایہ کار خاص توجہ سے دیکھ رہے ہیں۔ بڑے سرمایہ کاری والے اثاثے اب بھی بٹ کوائن کی قیمت کے اثرات کے تابع ہیں جبکہ زیادہ خطرے والے ہائی بیٹا اثاثے پہلے ہی کمزور ہو چکے ہیں۔
گلاس نوڈ ایک معروف بلاک چین انیلیٹکس فرم ہے جو بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کی مارکیٹ کی گہرائی سے نگرانی کرتی ہے۔ ان کا “ٹریو مارکیٹ مین” انڈیکس مارکیٹ کی حقیقی قیمت کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو قیمت کے اتار چڑھاؤ کا بہتر اندازہ ہوتا ہے۔ اس حد کو عبور کرنا یا اس سے نیچے گرنا مارکیٹ کے لیے ایک اہم سگنل سمجھا جاتا ہے جو کہ اگلے دور کے تجارتی رجحانات پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
بٹ کوائن، جو دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی ہے، کی قیمت میں اتار چڑھاؤ دنیا بھر کے مالیاتی بازاروں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ سرمایہ کار اور مالیاتی ادارے اس کی قیمت کی حرکات پر گہری نظر رکھتے ہیں کیونکہ یہ دیگر کرپٹو اثاثوں کی قیمتوں کی رہنمائی بھی کرتی ہے۔ حالیہ کمی نے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کو بڑھا دیا ہے اور سرمایہ کار محتاط رویہ اختیار کر رہے ہیں۔
اگر بٹ کوائن کی قیمت مقررہ حد سے نیچے گر گئی تو اس سے مارکیٹ میں مزید دباؤ آ سکتا ہے، جس کے نتیجے میں دیگر کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں بھی کمی کا خدشہ ہے۔ تاہم، اگر یہ حد بحال رہی یا بڑھ گئی تو مارکیٹ میں اعتماد کی بحالی کا امکان پیدا ہو سکتا ہے۔ سرمایہ کاروں کو موجودہ صورتحال کا بغور جائزہ لینا چاہیے تاکہ ممکنہ خطرات اور مواقع سے آگاہ رہ سکیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk