دسمبر میں کم لیکویڈیٹی کی وجہ سے بٹ کوائن کی بازیابی کی رفتار محدود رہ سکتی ہے، تاہم سب سے بڑی کرپٹو کرنسی کے رینج باؤنڈ تجارت سے چھوٹے ڈیجیٹل اثاثوں کو فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔ کرپٹو مارکیٹ کے ماہر ونسنٹ کے پال ہاورڈ کے مطابق، بٹ کوائن کی قیمت رواں سال کے آخر تک 95 ہزار ڈالر کے نیچے مستحکم رہ سکتی ہے، جس سے سرمایہ کاروں کا رجحان الٹ کوائنز کی جانب بڑھ سکتا ہے۔
بٹ کوائن، جو دنیا کی سب سے معروف اور قیمتی کرپٹو کرنسی ہے، نے گزشتہ چند برسوں میں متحرک اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں۔ دسمبر کے مہینے میں عام طور پر مارکیٹ میں لیکویڈیٹی کم ہوتی ہے کیونکہ سرمایہ کار تعطیلات میں کم سرگرم ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے قیمتوں میں خاصی تبدیلیاں محدود رہتی ہیں۔ اس صورتحال میں بٹ کوائن کی قیمت میں زیادہ اضافہ یا کمی کی توقع کم ہوتی ہے، جس سے اس کی قیمت ایک محدود رینج میں رہنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
ایسی صورتحال میں، جب بٹ کوائن کی قیمت مستحکم یا محدود حدوں میں رہتی ہے، تو سرمایہ کار دیگر کرپٹو کرنسیوں یعنی الٹ کوائنز کی جانب توجہ مرکوز کر سکتے ہیں۔ الٹ کوائنز میں سرمایہ کاری سے مارکیٹ میں تنوع آتا ہے اور یہ چھوٹے یا درمیانے درجے کے کرپٹو اثاثے ہوتے ہیں جن کے امکانات بٹ کوائن کی نسبت مختلف ہوتے ہیں۔ ان اثاثوں کو بٹ کوائن کی غیر یقینی یا کم حرکت کے دوران فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
تاہم، کرپٹو کرنسی مارکیٹ کی غیر یقینی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ مارکیٹ کی لیکویڈیٹی، عالمی مالیاتی حالات، اور تکنیکی عوامل قیمتوں پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں۔ اس لیے مارکیٹ میں آنے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنا اور مناسب حکمت عملی اپنانا ضروری ہوگا۔
مجموعی طور پر، دسمبر میں بٹ کوائن کی قیمت میں نمایاں تبدیلی کی توقع کم ہے، جس سے الٹ کوائنز کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع بڑھ سکتے ہیں، خاص طور پر ان سرمایہ کاروں کے لیے جو مختلف اثاثوں میں تنوع چاہتے ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk