بٹ کوائن کی طلب میں کمی، قریبی مدت کے قیمت کے اہداف میں کمی

زبان کا انتخاب

وال اسٹریٹ کے بڑے بٹ کوائن سرمایہ کاروں نے بٹ کوائن کی حالیہ قیمت میں کمی کے بعد قریبی مدت کے قیمت کے اہداف میں کمی کا اعلان کیا ہے، تاہم طویل مدتی توقعات برقرار ہیں۔ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، جو کرپٹو کرنسی کی حمایت کرنے والی ایک معروف بینک ہے، نے اپنے بٹ کوائن کے تخمینے تقریباً نصف کر دیے ہیں۔ اب یہ بینک توقع کرتا ہے کہ 2025 کے آخر تک بٹ کوائن کی قیمت 100,000 ڈالر تک پہنچے گی، جو پہلے 200,000 ڈالر تھی، اور 2026 کے آخر تک 150,000 ڈالر تک جائے گی۔ تاہم، طویل مدتی ہدف 500,000 ڈالر کا برقرار ہے، مگر اس کی تکمیل کا وقت اب 2030 تک بڑھا دیا گیا ہے۔
یہ تبدیلی بٹ کوائن کی طلب میں کمی کی عکاسی کرتی ہے، خاص طور پر کارپوریٹ خزانے کی جانب سے خریداری جو پہلے مارکیٹ کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی تھی، اب کمزور ہو گئی ہے۔ ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ETF) میں روانی بھی سست پڑ گئی ہے۔ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے ڈیجیٹل اثاثہ تحقیق کے سربراہ جیو فری کینڈریک نے کہا ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے جارحانہ خریداری کا دور ختم ہو چکا ہے اور مستقبل میں قیمتوں میں اضافہ زیادہ تر ETF کے انفلوز پر منحصر ہوگا۔ ان کا اندازہ ہے کہ مارکیٹ میں وسیع فروخت کی بجائے استحکام آئے گا۔
اسی طرح، برن اسٹائن کے تجزیہ کاروں نے بھی بٹ کوائن کی قیمت کے حوالے سے متفقہ اندازہ ظاہر کیا ہے، جو اگلے سال کے آخر تک 150,000 ڈالر اور 2027 میں تقریباً 200,000 ڈالر تک پہنچنے کی توقع رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن اب اپنے تاریخی چار سالہ چکروں سے آزاد ہو چکا ہے اور ادارہ جاتی سرمایہ کاری نے مارکیٹ کی مضبوطی کو بڑھایا ہے۔
گزشتہ چند مہینوں میں بٹ کوائن کی قیمت میں تقریباً 30 فیصد کمی آئی ہے، اور اکتوبر میں 126,000 ڈالر سے نیچے آ گئی ہے۔ بٹ کوائن کے اسپوٹ ETF میں حالیہ دنوں میں بڑے پیمانے پر فنڈز کی نکاسی دیکھی گئی ہے، خاص طور پر بلیک راک کے iShares Bitcoin Trust میں نومبر میں سب سے زیادہ ریڈیمپشن ہوئی۔ تاہم، کل نکاسی فنڈز کا حجم کل اثاثوں کے پانچ فیصد سے کم ہے، اور زیادہ تر ETF حصص اب بھی چھوٹے سرمایہ کاروں کے پاس ہیں، اگرچہ ادارہ جاتی مالکانہ حصہ بڑھ کر 28 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔
اس کے باوجود، بٹ کوائن نے حال ہی میں چار فیصد سے زیادہ اضافہ کیا ہے اور قیمت تقریباً 94,640 ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جس سے مارکیٹ کیپٹلائزیشن 1.86 ٹریلین ڈالر کے قریب ہے۔ ادارہ جاتی سرمایہ کاری کا رجحان جاری ہے، جبکہ امریکی بڑے بینکوں نے بٹ کوائن کے فوری لین دین کی سہولت فراہم کرنا شروع کر دی ہے۔ سرمایہ کار فی الحال فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کمی کی توقعات اور دیگر مثبت اقتصادی اشاروں کو سامنے رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
بٹ کوائن کی قیمت اس وقت تقریباً 94,000 ڈالر کے قریب ہے، اور مارکیٹ میں استحکام کے آثار نمایاں ہو رہے ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: bitcoinmagazine

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے