بٹ کوائن کی قیمت 92 ہزار ڈالر سے تجاوز، بلیک راک کا ٹوکنائزڈ اثاثوں پر اعتماد، کلشی نے 11 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی

زبان کا انتخاب

کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں بٹ کوائن کی قیمت دوبارہ 92 ہزار ڈالر سے اوپر پہنچ گئی ہے، جو اس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی علامت ہے۔ اس تیزی کے دوران، عالمی سرمایہ کاری کمپنی بلیک راک نے ٹوکنائزڈ اثاثوں کے مستقبل پر مثبت پیش گوئی کی ہے، جو کرپٹو اور روایتی مالیاتی دنیا کے درمیان پل کا کام دے سکتے ہیں۔
بلیک راک، جو دنیا کی سب سے بڑی اثاثہ مینجمنٹ کمپنی ہے، نے ٹوکنائزیشن کی ٹیکنالوجی کو ایک نئے دور کی اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔ ٹوکنائزیشن کا مطلب ہے کہ جائیداد، اسٹاک یا دیگر مالیاتی اثاثے بلاک چین پر ڈیجیٹل ٹوکن کی شکل میں تبدیل کیے جا سکتے ہیں، جس سے ان کی خرید و فروخت زیادہ شفاف، تیز اور کم لاگت والی ہو جاتی ہے۔ اس رجحان کی بدولت سرمایہ کاروں کو زیادہ مواقع مل سکتے ہیں اور مالیاتی نظام میں شمولیت بڑھ سکتی ہے۔
اسی دوران، کلشی (Kalshi) نامی ایک کرپٹو پلیٹ فارم نے اپنی سرمایہ کاری میں 11 ارب ڈالر کا اضافہ کیا ہے، جو اس کی ترقی اور مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی اہمیت کا ثبوت ہے۔ کلشی ایک جدید پلیٹ فارم ہے جو صارفین کو مختلف مالیاتی واقعات پر شرط لگانے کا موقع فراہم کرتا ہے، جس سے مارکیٹ میں شفافیت اور لیکویڈیٹی میں اضافہ ہوتا ہے۔
یہ پیش رفت کرپٹو کرنسیز اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے مستقبل کے حوالے سے مثبت اشارے ہیں، تاہم سرمایہ کاروں کو مارکیٹ کی غیر متوقع اتار چڑھاؤ اور ریگولیٹری چیلنجز کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا۔ عالمی سطح پر کرپٹو مارکیٹ کی ترقی کے ساتھ ساتھ اس کے ساتھ وابستہ خطرات اور موقعوں کا توازن برقرار رکھنا ضروری ہے۔
مجموعی طور پر، بٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ، بلیک راک کی ٹوکنائزیشن پر یقین دہانی اور کلشی کی بڑی سرمایہ کاری کرپٹو کرنسی کی دنیا میں نئی ترقیوں کی طرف اشارہ کرتی ہیں، جو مالیاتی مستقبل کو مزید شفاف اور شامل بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش