بین الاقوامی مالیاتی ادارے بارکلیز نے ایک حالیہ رپورٹ میں پیش گوئی کی ہے کہ کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ 2026 میں ایک “کمزور سال” گزارے گی جب تک کہ اس شعبے میں کوئی بڑا محرک یا ترقی کا نیا عنصر سامنے نہ آئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسپاٹ ٹریڈنگ کے حجم میں کمی واقع ہو رہی ہے اور سرمایہ کاروں کا جوش و جذبہ بھی کمزور پڑ رہا ہے، جس کی بنیادی وجہ مارکیٹ میں ساختی ترقی کے عوامل کا فقدان ہے۔
کرپٹو کرنسی مارکیٹ گزشتہ کئی سالوں سے دنیا بھر میں تیزی سے ترقی کرتی رہی ہے، جس میں بٹ کوائن، ایتھیریم اور دیگر ڈیجیٹل اثاثے شامل ہیں۔ تاہم، مارکیٹ کی غیر مستحکم نوعیت اور حکومتی ضوابط کی تبدیلیاں اکثر سرمایہ کاروں کے اعتماد پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ، عالمی معاشی حالات اور ٹیکنالوجی کی تیز رفتاری بھی کرپٹو مارکیٹ کی سمت کا تعین کرتی ہے۔
بارکلیز کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں اگر کوئی بڑا اقتصادی یا تکنیکی انقلاب رونما نہ ہوا تو کرپٹو کرنسیز کی تجارت میں شدت سے کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے، جس سے مارکیٹ کی مجموعی قدر پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ یہ صورتحال سرمایہ کاروں کے لیے خطرات کی نئی لہر پیدا کر سکتی ہے اور کرپٹو کرنسیوں کی عالمی مالیاتی نظام میں شمولیت کے عمل کو سست کر سکتی ہے۔
کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ مستقبل میں کئی امکانات کے لیے کھلی ہے، جن میں نئی ٹیکنالوجیز کی آمد، حکومتی ریگولیشنز میں نرمی یا سختی، اور عالمی اقتصادی حالات شامل ہیں۔ سرمایہ کاروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ مارکیٹ کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے احتیاط سے فیصلے کریں اور کسی بھی بڑے سرمایہ کاری اقدام سے قبل مکمل تحقیق کریں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk