بینک آف امریکہ کا کہنا ہے کہ 2026 تک عالمی ترقی کی راہ میں مصنوعی ذہانت میں سرمایہ کاری اہم کردار ادا کرے گی۔

زبان کا انتخاب

بینک آف امریکہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق، مصنوعی ذہانت (AI) میں سرمایہ کاری اگلے چند سالوں میں عالمی معیشت کی ترقی کا محرک بنے گی۔ خاص طور پر، بٹ کوائن مائنرز نے اس AI بوم سے فائدہ اٹھایا ہے، جس میں IREN اور Cipher Mining جیسی کمپنیاں 2025 میں تین گنا سے زائد بڑھ چکی ہیں۔ بٹ کوائن مائننگ ایک ایسا عمل ہے جس میں کمپیوٹرز پیچیدہ ریاضیاتی مسائل حل کرکے بٹ کوائن نیٹ ورک کی تصدیق کرتے ہیں اور اس کے بدلے میں بٹ کوائن کماتے ہیں۔
مصنوعی ذہانت کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مانگ نے کمپیوٹنگ پاور کی ضرورت کو بڑھا دیا ہے، جس سے مائننگ کمپنیوں کو بھی فائدہ ہوا ہے کیونکہ وہ زیادہ موثر اور طاقتور ہارڈویئر استعمال کر رہی ہیں۔ اس صورتحال نے بٹ کوائن مائننگ سیکٹر کو بھی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے، جو AI کے بڑھتے ہوئے اثرات کو سمجھتے ہوئے اس میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
عالمی مارکیٹ میں AI کی سرمایہ کاری سے نہ صرف ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی ممکن ہو گی بلکہ یہ دیگر صنعتی اور سروس سیکٹرز میں بھی جدت لانے میں مددگار ثابت ہو گی۔ تاہم، AI کے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ اس کے اخلاقی اور معاشرتی اثرات پر بھی غور و خوض ضروری ہے۔ مزید برآں، عالمی معیشت میں AI کی بڑھتی ہوئی شمولیت کے باعث کچھ روایتی صنعتوں کو چیلنجز کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔
آنے والے سالوں میں، AI میں سرمایہ کاری کے رجحانات کو دیکھتے ہوئے توقع کی جاتی ہے کہ یہ ٹیکنالوجی عالمی اقتصادی ترقی کے لیے ایک کلیدی عنصر بن جائے گی، جس سے نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے اور کاروباری عمل میں نمایاں تبدیلی آئے گی۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے