آیو ڈی اے او اور آیو لیبز کے مابین فیس کی تقسیم پر تنازعہ

زبان کا انتخاب

کریپٹو کرنسی کی دنیا میں ایک بار پھر ایک اہم تنازعہ سامنے آیا ہے جہاں آیو (Aave) کی غیر مرکزی خود مختار تنظیم (DAO) اور اس کی مرکزی ترقیاتی کمپنی آیو لیبز کے درمیان فیس کی تقسیم کو لے کر اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب آیو DAO کے ایک گمنام رکن نے نشاندہی کی کہ کوو سوئپ (CoW Swap) کے ذریعے ہونے والے کریپٹو اثاثوں کی تبادلہ کاری سے حاصل ہونے والی فیسیں آیو DAO کے خزانے کی بجائے ایک نجی آن چین ایڈریس پر منتقل کی جا رہی ہیں جو آیو لیبز کے کنٹرول میں ہے۔
آیو DAO کے رکن نے سوال اٹھایا کہ کیوں اس تبدیلی سے پہلے DAO کو مشورہ نہیں دیا گیا، اور ان کا مؤقف تھا کہ حاصل کردہ آمدنی کا حق واضح طور پر DAO کا ہے۔ دوسری جانب، آیو لیبز نے وضاحت کی کہ ویب سائٹ اور ایپلیکیشن کے فرنٹ اینڈ اجزاء ہمیشہ سے ان کے زیر انتظام رہے ہیں، اور انہوں نے “ایڈیپٹرز” یعنی مخصوص کوڈ کی لائنز کی ترقی کی مالی معاونت کی ہے جو کوو سوئپ کے ساتھ انضمام اور تبادلوں کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔
تاہم، DAO کے کئی ارکان نے موقف اختیار کیا کہ اصل ایڈیپٹر ٹیکنالوجی کی ترقی میں آیو DAO نے مالی اعانت فراہم کی تھی، اس لیے انضمام سے حاصل ہونے والی آمدنی DAO کے لیے ہونی چاہیے۔ آیو چین انیشیٹو کے بانی مارک زیلر نے بھی اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا اور آیو لیبز پر تنقید کی کہ وہ صارفین کی حجم کو مقابلے کی طرف مڑوا کر پیسے کمانے کی کوشش کر رہے ہیں، جسے انہوں نے ناقابل قبول قرار دیا۔
یہ معاملہ ڈی اے او کے انتظام کے پیچیدہ پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے، جو ایک جدید حکومتی اور تنظیمی ڈھانچہ ہے جس کے اپنے فوائد کے ساتھ منفرد چیلنجز بھی ہوتے ہیں۔ اس تنازعے کا اگلا مرحلہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ دونوں فریق کس طرح اس مسئلے کا حل نکالتے ہیں اور آیا وہ اپنے مالی وسائل کی تقسیم کے حوالے سے مشترکہ معاہدے پر پہنچ پاتے ہیں یا نہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے