a16z نے ڈیجیٹل اثاثوں کی ریگولیٹری وضاحت کے لیے تجاویز پیش کر دیں

زبان کا انتخاب

معروف وینچر کیپیٹل فرم a16z نے امریکی کموڈیٹی فیوچرز ٹریڈنگ کمیشن (CFTC) کو صدراتی ورکنگ گروپ کی جانب سے جاری کردہ ڈیجیٹل اثاثوں کی رپورٹ پر اپنی رائے پیش کی ہے۔ فرم نے ریگولیٹری وضاحت کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات تجویز کیے ہیں تاکہ بلاک چین اور اسمارٹ کنٹریکٹس کے دائرہ کار میں شامل ‘پروٹوکولز’ اور ‘ایپس’ کی قانونی حیثیت واضح ہو سکے۔
a16z کی تجویز ہے کہ ایسے ‘پروٹوکولز’ جن کی خصوصیات اور فنکشنز مخصوص معیار پر پورا اترتے ہوں، ان کے لیے نو-ایکشن لیٹرز یا تشریحی رہنمائی جاری کی جائے تاکہ ان کے لیے رجسٹریشن کی کوئی شرائط نہ ہوں۔ اسی طرح ‘ایپس’ کے لیے بھی رہنمائی فراہم کی جائے جو صارفین اور فنکشنل معیار پر پورے اترتی ہوں، تاکہ انہیں FCM، IB، DCM، SEF جیسے رجسٹریشن کے تقاضوں سے استثنیٰ مل سکے اور ECP اور صارفین کی تصدیق کے حوالے سے وضاحت ہو۔
a16z نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسے ایپس کے لیے جو دوسرے معیاروں پر پورے نہ اترتے ہوں، نئے قوانین یا مخصوص استثنیٰ فراہم کیے جائیں تاکہ ان کے لیے خصوصی رجسٹریشن کے راستے کھلے۔ فرم نے سابقہ حکومتی کارروائیوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جن میں پروٹوکولز اور ایپس کے مابین فرق کی وضاحت نہ ہونے کی وجہ سے الجھن پیدا ہوئی اور اس سے امریکی مارکیٹ میں جدت پسندی متاثر ہوئی ہے۔
ڈیجیٹل اثاثے اور بلاک چین ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہیں اور ان کے لیے واضح اور مناسب ریگولیٹری فریم ورک کی ضرورت ہے تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے اور مارکیٹ میں استحکام آئے۔ a16z کی یہ تجاویز اس سمت میں ایک اہم قدم سمجھی جا رہی ہیں جس سے امریکی ڈیجیٹل کرنسی اور بلاک چین انڈسٹری کو قانونی پیچیدگیوں سے بچانے میں مدد ملے گی۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش